ہندوستان، مسلمانوں کو ان کی مذہبی املاک سے محروم کرنے سازش، اگر آئین کو پامال کیا گیا تو ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جائے گی: مولانا مدنی
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے وقف ترمیمی بل کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت کرنے والا بل ہے، جسے کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔
سحرنیوز/ہندوستان: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے آندھرا پردیش میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وقف ترمیمی بل میں موجود تمام نقائص پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ بل مسلمانوں کے وقف کے حق کو چھیننے کی ایک سازش ہے اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت مسلمانوں کے مذہبی حقوق میں مداخلت کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف کی حفاظت کے لیے یہ بل لایا جا رہا ہے لیکن اس میں کی جانے والی تبدیلیاں یہ ثابت کرتی ہیں کہ یہ بل مسلمانوں کو ان کی مذہبی املاک سے محروم کرنے کے لیے لایا جا رہا ہے۔
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اس بل کی موجودگی مسلمانوں کے لیے نہ صرف ایک مذہبی مسئلہ ہے بلکہ ہمارے آئینی حقوق پر حملہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آئین کی حفاظت کی جائے گی تو ہی ملک بچ سکے گا اور اگر آئین کو پامال کیا گیا تو ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت مرکزی حکومت وقف ترمیمی بل لا رہی ہے اور ساتھ ہی یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی بات کر رہی ہے-
واضح رہے کہ ہندوستان کی مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ نئے ترمیمی بل سے وقف املاک کو تحفظ کرنے میں مدد ملے گی- وقف املاک کا معاملہ حالیہ برسوں میں بی جے پی اور دائیں بازو کے ہندو رہنماؤں کے لیے اہم موضوع رہا ہے۔