ہندوستان: مدھیہ پردیش میں بندر کے سوگ میں دعوتِ غم، چار ہزار سے زیادہ سوگوار شریک
ہندوستان کی ریاست مدھیہ پردیش سے ایک حیران کن اور عجیب و غریب واقعے کی خبر ملی ہے۔ مدھیہ پردیش کے ایک گاؤں میں لوگوں نے ایک بندر کے سوگ میں انسانوں کے لئے مخصوص رسومات ادا کی ہیں۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے ضلع راج گڑھ کے ایک گاؤں داراوری میں بدھ کے روز چار ہزار سے زیادہ افراد ایک بندر کے سوگ میں منعقدہ "مرتیو بھوج" (کسی کی موت پر کھانا کھلانے کی ایک ہندو رسم) میں شریک ہوئے۔
مذکورہ علاقے میں ایک بندر بارہ دن پہلے ہائی ٹینشن پاور لائن کا کرنٹ لگنے سے مر گیا تھا۔ 8 نومبر کو، مکمل ہندو رسومات کے ساتھ بندر کو سجایا گیا اور پھر اس کا "جلوسِ جنازہ" نکال کر جلا دیا گیا۔گیارہ دن بعد بندر کی راکھ کو اُجّین میں مکمل ہندو رسم و رواج کے مطابق ایک دریا میں بہادیا گیا۔
یہ رسم ادا کرنے کے بعد لوگوں کی واپسی پر، گاؤں والوں نے بارہویں دن ایک بڑے "مرتیو بھوج" کا اہتمام کیا۔ اس "دعوتِ غم" کے لئےعلاقے کے لوگوں نے تقریباً 1 لاکھ روپے اکٹھے کئے۔ 30-35 کلومیٹر کے دائرے میں رہنے والے لوگوں کو دعوتِ غم میں مدعو کیا گیا تھا۔ اس دعوت میں چار ہزار سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی۔ بندر کے سوگواروں کی زیادہ تعداد کی وجہ سے اس رسم کا اہتمام گاؤں سے باہر کُھلی فضا میں کیا گیا تھا۔