جنگ و تباہی کے بجائے اگر امریکی حکام اپنے عوام پر توجہ دیتے تو آج یہ حشر نہ ہوتا: ایران
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے امریکی وزیر خارجہ اور وزارت خارجہ کی ترجمان کے مداخلت پسندانہ اور نفرت انگیز بیان پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔
سید عباس موسوی نے امریکہ میں کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی سب سے زیادہ تعداد اور امریکی عوام کو درپیش مشکلات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے حالات میں بھی امریکی حکام موقع پرست اور ایران مخالف لابی کی فراہم کردہ غلط اور من گھڑت معلومات کی بنیاد پر ایران میں کورونا وائرس خلاف مہم کے بارے میں بیان بازی سے باز نہیں آ رہے۔
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے اپنے ایک حالیہ بیان میں ایران کے خلاف امریکہ کی غیر منصفانہ پابندیوں کی توجیہ کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ایران کورونا وائرس کے مقابلے کی آڑ میں پابندیوں کے خاتمے اور اپنے منجمد سرمائے کو چھڑانا چاہتا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت امریکہ کے اعتراف کے مطابق اس نے حالیہ برسوں کے دوران مغربی ایشیا کے ملکوں میں مداخلت اور بدامنی پھیلانے کے لیے کم سے کم نو ٹریلین ڈالر خرچ کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنی خطیر رقم اگر امریکی عوام پر خرچ کی جاتی تو آج دنیا بھر کے عوام ، انسانی حقوق اور فلاح و بہبود کے دعویدار امریکہ میں طبی آلات کی کمی پر رونے والے نرسوں اور کچرے کی تھیلیاں پہنے والے میڈیکل اسٹاف کا مشاہدہ نہ کرتے اور نہ ہی امریکہ میں مریضوں کی چیخ و پکار کی آوازیں سننے کو ملتیں۔
سید عباس موسوی نے کہا کہ امریکہ کی یک طرفہ، ظالمانہ اور غیر قانونی پابندیوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور عوام باہمی تعاون اور اتحاد کے ذریعے کورونا وائرس کا پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کریں گے اور آزمائش کی اس گھڑی کو کامیابی اور سربلندی کے ساتھ عبور کرلیں گے۔
ادھر ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے" ہم سے نہیں کورونا سے لڑو" کے زیر عنوان روسی اخبار "کامرسانت" میں شائع ہونے والے اپنے ایک مقالے میں لکھا ہے کہ ہاتھ پہ ہاتھ دھرے امریکہ کی بدمعاشی کا تماشہ دیکھنے کا دور گزر گیا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے مقالے میں یہ بات زور دے کر کہی کہ عالمی برداری ہوش کے ناخن لے اور امریکہ کی اقتصادی دہشت گردی اور میڈیکل ٹیررازم کا خاتمہ کرے۔
مسٹر ظریف نے واضح کیا ہے کہ ایران کے خلاف امریکہ کی ظالمانہ اور غیر قانونی پابندیوں کی مخالفت میں عالمی برادری کا ٹھوس موقف، ضمیروں کو بیدار کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے ملکوں کو انسانی حقوق کی پابندی پر مجبور کر سکتا ہے۔
درایں اثنا ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے انسٹا گرام میسج میں کہا ہے کہ اگر ہم دنیا بھر میں کورونا وائرس کے خلاف مہم کی کامیابی چاہتے ہیں تو ہمیں زمین کے کونے کونے کو محفوظ بنانا ہوگا کیونکہ اگر روئے زمین پر کوئی بھی ملک اس مہم میں ناکام ہوا تو یہ پوری دنیا کی شکست ہوگی۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے واضح کیا کہ آج دنیا ووہان سے لیکر تہران تک اور میڈرڈ سے لیکر نیویارک تک، کورونا وائرس کے خلاف جاری مہم کی مرہون منت ہے، کیونکہ کورونا کے خلاف جنگ، انسانیت کی جنگ ہے اور اس میں خلل ڈالنا، غیر اخلاقی بھی ہے اور انسانیت سوز بھی ہے۔