Dec ۰۷, ۲۰۲۰ ۱۷:۵۸ Asia/Tehran
  • یورپ نے امریکہ کی ہاں میں ہاں ملانا شروع کر دی

ایٹمی معاہدے کے رکن تین یورپی ملکوں نے وائٹ ہاؤس کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے نطنز کی ایٹمی تنصیبات میں جدید ترین سینیٹری فیوج مشینوں کی تنصیب پر تشویش کا ظاہر کی ہے۔

فرانس، جرمنی اور برطانیہ پر مشتمل یورپی ٹرائیکا نے پیر کے روز مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں ایران کی جانب سے نطنز کی ایٹمی سائٹ میں جدید ترین سینٹری فیوج مشینوں کی تنصیب کے اعلان پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

مذکورہ تین یورپی ملکوں نے ایٹمی معاہدے کے خلاف امریکی اقدامات اور یورپی ٹرائیکا کی عہد شکنی کی  جانب کوئی اشارہ کیے بغیر کہا ہے کہ اگر ایران سفارت کاری  کے ماحول کو باقی رکھنا چاہتا ہے کہ تو اسے ایٹمی معاہدے کی پابندی کرنا چاہیے۔

ایرانی پارلیمنٹ کے منظور کردہ بل کے مطابق، بل کی منظوری کے ایک ماہ بعد پابندیاں ختم نہ ہونے کی صورت میں، نطنز کی ایٹمی تنصیبات میں آئی آر۔ایم ٹو قسم کی کم سے کم ایک ہزار سینٹری فیوج مشنیوں کے ذریعے ملکی ضرورت کا ایٹمی ایندھن تیار کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات عمل میں لائے جائیں گے۔

برطانیہ، فرانس، اور جرمنی نے آٹھ مئی دو ہزار اٹھارہ کو ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی غیر قانونی علیحدگی کے بعد ایران کے اقتصادی مفادات کی تکمیل کا وعدہ کیا تھا۔ مذکورہ ملکوں نے امریکہ کے اس اقدام کے خلاف زبانی دعوے تو کیے لیکن ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کئی بار واضح کر چکا ہے کہ پابندیوں کے خاتمے اور اقتصادی مفادات کی تکمیل کی صورت میں تہران، ایٹمی معاہدے کی معطل شدہ شقوں پر دوبارہ عملدرآمد شروع کر دے گا۔

یہ بھی پڑھئے: یورپ اپنی حد میں رہ کر منھ کھولے: ایران

ٹیگس