روس یوکرین کشیدگی دور کرنے لئے ہر ممکن کوشش کو تیار ہیں: صدر ایران
ایران نے کہا ہے کہ وہ یوکرین میں قیام امن میں کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کابینہ کے اجلاس میں یوکرین کی حالیہ تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران، یوکرین کے تنازعے کے پُرامن حل کے لیے ہر قسم کی سفارتی کوشش کی حمایت کرتا ہے اور روس یوکرین کے مابین قیام امن میں کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اپنی خارجہ پالیسی کے بنیادی اصولوں کی بنیاد پر تسلط پسندی اور تسلط کے سامنے سر جھکانے کا مخالف ہے اور تمام اقوام کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتا ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، نیٹو کی توسیع پسندی سے متعلق سیکورٹی خدشات کو سمجھتے ہوئے، تمام ممالک کی ارضی سالمیت اور قومی خود مختاری کے تحفظ پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ فریقین کی طرف سے سفارت کاری اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی مخلصانہ پابندی موجودہ صورتحال سے نکلنے کا واحد ، دیرپا اور منصفانہ راستہ ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے مزید کہا کہ شہریوں اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ اور بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی پاسداری پر تمام فریقین کو سنجیدگی سے توجہ دینی چاہیے اور کسی قیمت پر عام شہریوں کو جنگ کے دوران نقصان نہیں پہچنا چاہئے۔
واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے مابین جاری کشیدگی امریکہ اور نیٹو کی شیطنت اور اشتعال انگیزیوں کے باعث گزشہ جمعرات ۲۴ فروری کو جنگ کی شکل اختیار کر گئی اور روس نے یوکرین کے خلاف وسیع فوجی آپریشن شروع کر دیا جو تاحال جاری ہے اور روسی فوجی یوکرین کے مختلف علاقوں کی جانب پیشقدمی کر رہے ہیں تاہم یوکرین کی فوج بھی انکی پیش قدمی کو روکنے کے لئے سخت کوشاں ہے۔ اطلاعات کے مطابق دونوں طرف سے اب تک ہزاروں فوجی ہلاک و زخمی ہو چکے ہیں۔