یمن کا مسئلہ صرف سیاسی طریقے سے ہی حل کیا جا سکتا ہے، ایران
ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یمن کا بحران صرف یمنی گروہوں کے ذریعے اور سیاسی طریقے سے ہی حل ہوسکتا ہے
سعودی عرب کی سرکردگی میں یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت کی ساتویں برسی کی مناسبت سے اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ظالم اتحاد کی جانب سے یمنی عوام کے خلاف تباہ کن جنگ اور وحشیانہ جارحیت اور ظالمانہ محاصرہ ایسی حالت میں آٹھویں سال میں داخل ہو رہا ہے کہ اس ملک کو صدی کے سب سے بڑے انسانی المیے کا سامنا ہے اور اس جنگ کے براہ راست یا بالواسطہ اثرات عام شہریوں منجملہ بے گناہ بچوں اورعورتوں پرمرتب ہوا ہے اور ساتھ ہی یمن کی حیاتی بنیادی تنصیبات ، اسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی عمارتوں نیز اقتصادی مراکز کو جارح سعودی اتحاد نے پوری طرح تباہ کردیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان سات برسوں کے دوران جارح سعودی اتحاد نے صرف بمباری و میزائل حملوں پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ یمن کا غیر قانونی و غیر انسانی محاصرہ کر کے یمنی عوام پر بد ترین اقتصادی بحران، جنگ اور شدید ترین محاصرہ مسلط کیا گیا اور بری، بحری اور فضائی محاصرہ کر کے غذائی اشیا اور دواؤں تک سے اس ملک کو محروم رکھا گیا ہے جبکہ ضروریات زںدگی کے وسائل تک سے یمنی عوام محروم رہے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی اتحاد میں شامل جارح ملکوں کو یورپ و امریکہ کی جانب سے جدید ترین ہتھیار فروخت کر کے ستم ظریفی کا مظاہرہ کیا گیا اور یورپ و امریکہ نے بین الاقوامی اداروں منجملہ اقوام متحدہ میں جانبداری کا مظاہرہ کر کے دوہرے معیار کا بھی ثبوت پیش کیا ہے جس سے انسانی حقوق کی پامالی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں تک اڑادی گئی ہیں۔
اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ماضی کی مانند یمن کا محاصرہ ختم کرانے اوراس کے خلاف جنگ بندی نیز مذاکرات کے آغاز کے لئے ہر قسم کی جدت عمل اور کوشش کا خیر مقدم کرتا ہے مگر یہ کہ یہ کوشش کسی کی مداخلت کے بغیر اور اقوام متحدہ کے نمائندے کی کوششوں کے دائرے میں ہو اور ایران کا خیال ہے کہ یمن کا مسئلہ یمنیوں کی رہنمائی کر کے صرف سیاسی طریقے سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب متحدہ عرب امارات, امریکہ اور چند دیگر ممالک کی مدد سے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر فوجی حملے کر رہا ہے اور اس ملک کا بری ، بحری اور فضائی محاصرہ کئے ہوئے ہے۔
یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے جارحانہ حملوں میں اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہید، دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں دربدر اور بے گھر ہوچکے ہیں۔
سعودی اتحاد کی جاری وحشیانہ جارحیت اور محاصرے کے نتیجے میں عالم اسلام کے اس غریب عرب ملک کو غذائی اشیا اور دواؤں کی شدید قلّت کا سامنا ہے۔ اس کے باوجود سعودی اتحاد یمنی عوام کے خلاف اب تک اپنا کوئی بھی مقصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔