ایران کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیاں
ایران کے خلاف امریکہ کی دشمنانہ اور مخاصمانہ پالیسیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
امریکی محکمۂ خزانہ نے دعوی کیا ہے کہ اس نے تیل کی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے ایک بین الاقوامی نیٹ ورک کا پتہ لگایا ہے جو سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورسز کے ذریعے چلایا جاتا ہے اور اس کیخلاف پابندیاں عائد کی ہیں۔
ایران کیخلاف بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ ایسے میں جاری ہے کہ ایران کیخلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی ٹرمپ کی پالیسی پر اس سے پہلے بائیڈن انتظامیہ نے تنقید کی تھی۔
ارنا رپورٹ کے مطابق، امریکی محکمہ خزانہ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورسز کی قیادت میں تیل کی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے بین الاقوامی نیٹ ورک پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نیٹ ورک نے قدس بریگیڈ اور حزب اللہِ لبنان کو لاکھوں ڈالر کے ایرانی تیل کی فروخت سے وسائل فراہم کیے تھے اور اُس نے ایران کے تیل کے وسائل کی فروخت میں ایک کلیدی عنصر کے طور پر کام کیا ہے۔
بہت سے مبصرین کا خیال ہے کہ ایک ایسا وقت جب جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے ویانا مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے تو ایران کیخلاف امریکہ کی نئی پابندیاں؛ ایک مخاصمانہ اقدام ہے جو ویانا مذاکرات کے عمل کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔