Jul ۲۹, ۲۰۲۲ ۰۹:۲۹ Asia/Tehran
  • دشمن ایران کی عسکری توانائیوں کا اعتراف کرنے پر مجبور

ایران کی روز بروز بڑھتی عسکری و دفاعی طاقت نے مغربی ممالک اور انکے ذرائع ابلاغ کو تشویش میں ڈالنے کے ساتھ ساتھ اب انہیں عسکری میدان میں ایران کی توانائی کا اعتراف کرنے پر مجبور بھی کر دیا ہے۔

گزشتہ برسوں میں ایران کا ڈرون پروگرام امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت کے لئے بہت باعث تشویش بنا رہا ہے اور امریکی حکام نے گزشتہ چند ماہ کے دوران یہ بارہا اعتراف کیا ہے کہ ایران کی ڈرون پاور نے مغربی ایشا میں امریکہ کی فضائی برتری کو ختم کر دیا ہے۔

اسی تناظر میں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ اس وقت ایران مغربی ایشا کے خطے سے باہر اپنی ڈرون ٹیکنالوجی کو برآمد کر رہا ہے اور وہ بین الاقوامی سطح پر اس میدان کا ایک اہم کھلاڑی بننے کی کوشش کر رہا ہے۔

نیویارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ ایران نے فوجی ڈرون کی تیاری میں گزشتہ برسوں کے دوران مسلسل بنیادوں پر ترقی کی ہے اور اُس نے مغربی ایشا کے باہر ان ڈرون طیاروں کی برآمدات میں اضافہ کر دیا ہے۔ نیویارک ٹائمز نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس وقت ایران عالمی سطح پر اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانے کے مقصد سے اس کوشش میں ہے کہ پابندیوں کے شکار ممالک منجملہ ونزویلا اور سوڈان کو یہ اپنے ڈرون طیارے برآمد کرے۔

دوسری جانب امریکہ نے علاقے میں ایران مخالف اپنے ایک منصوبے سے پسپائی اختیار کر لی ہے۔ فارس نیوز نے رویٹرز کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی حکومت کے ایک عہدے دار نے کہا کہ فی الحال مشرق وسطیٰ میں اِنٹیگریٹڈ ایئر اینڈ میزائل سسٹم بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور ابھی یہ بات صرف ایک آئیڈئے کی حد تک ہی ہے۔

خیال رہے کہ علاقے میں امریکہ صدر کے حالیہ دورے سے قبل امریکی حکام اور ذرائع ابلاغ نے اس موضوع کو خوب اچھالنے کی کوشش کی تھی اور بایڈن نے اپنے اس منصوبے کو نو عرب ممالک کے سربراہوں کےسامنے پیش کیامگر انہیں عرب ممالک کی طرف سے کسی بھی طرح کی واضح حمایت حاصل نہیں ہو سکی اور انہیں ناکامی ہوئی۔

 

ٹیگس