Aug ۰۸, ۲۰۲۲ ۱۹:۴۲ Asia/Tehran
  • صیہونی، صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہيں: وزیر خارجہ ایران

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللھیان نے غزہ پر صیہونیوں کی حالیہ جارحیت پر رد عمل میں کہا ہے کہ گزشتہ روز قطر کے وزیر خارجہ اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے گفتگو کے علاوہ ، شام اور لبنان کے وزرائے خارجہ سے بھی غزہ پر صیہونی حکومت کے ہوائي حملے کے بارے میں ٹیلی فونی گفتگو ہوئي ۔

ایران کے وزیر خارجہ نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ اپنے اتحادیوں اور پڑوسیوں کے ساتھ مذاکرات میں ، صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کے ساتھ ہی ساتھ غاصبوں کی خباثت کا سد باب کرنے والی استقامت کی ہمیشہ حمایت کرتی رہے گی ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ جو لوگ کل تک اپنے جرائم کو بحر سے لے کر نہر تک پھیلانے کا ارادہ رکھتے تھے ، وہ آج سب سے الگ تھلگ ہوکر اپنے گرد دیوار کھینچ رہے ہیں اور مقبوضہ علاقوں میں سنجیدہ بحرانوں پر پردہ ڈالنے کے لئے وقتا فوقتا ، بچوں اور خواتین پر اندھا دندھ حملے کرتے ہيں اور ہر بار انہيں شکست حاصل ہوتی ہے اور وہ ماضی سے زیادہ بے عزتی کے ساتھ اپنے گرد دیوار اٹھانے لگتے ہيں ۔

امیر عبد اللھیان نے کہا کہ تینتیس روزہ جنگ سے لے کر آج تک ان کا مقصد طاقت کے توازن کو بدلنا اور دہشت پیدا کرنا تھا لیکن انصاف پسند اور عقل مند تجزیہ نگار یہ گواہی دے سکتے ہيں کہ وہ کامیاب ہوئے یا ناکام ؟ جنگ بندی اس لئے ہوئی ہے کیونکہ صیہونی، صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہيں ۔

واضح رہے ، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اس سے قبل بھی اسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ ، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ، او آئي سی کے سیکریٹری جنرل ، ناوابستہ تحریک کے سربراہ اور افریقی یونین کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھ کر ، غزہ پٹی کے حالات پر اسلامی جمہوریہ ایران کی گہری تشویش کا اظہار کیا تھا ۔

 صیہونی حکومت نے جمعہ کو غزہ پر حملوں کا نیا سلسلہ شروع کیا تھا جس میں اب تک اکتالیس فلسطینیوں کی شہادت ہو چکی ہے جبکہ دسیوں زخمی ہوئے ہيں ۔

اتوار کی رات اسلامی جہاد تنظيم نے اعلان کیا کہ مصر کی تجویز پر جنگ بندی پر اتفاق ہو گيا ہے اور اس پر عمل در آمد بھی شروع ہو گیا ہے ۔

 

ٹیگس