سائبر حملے کا الزام، البانیہ کا نہیں امریکہ کا تیار کردہ سیناریو ہے: ایران
ایران نے اپنی انٹیلیجنس کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیوں کے نفاذ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
امریکہ کی وزارت خزانہ نے ایران کی وزارت انٹیلیجنس اور اس محکمے کے وزیر پر امریکہ اور اسکے اتحادیوں کے خلاف سائبر حملے کے الزام میں پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
امریکی وزارت خزانہ نے جمعے کے روز یہ دعویٰ کیا کہ ایران نے حالیہ ہفتوں کے دوران البانیہ پر سائبر حملہ کیا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ بدھ کے روز البانیہ کے وزیر اعظم ایڈی راما نے بھی یہ دعویٰ کیا تھا کہ ایران نے حالیہ دنوں میں اسکے خلاف ایک سائبر حملہ کیا ہے، اس دعوے کے ساتھ ہی اُس نے ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے سفارتکاروں کو ایران سے واپس لوٹ آنے کی ہدایت کر دی تھی۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے وزارت انٹیلیجنس پر امریکہ کی تکراری پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے امریکی اقدامات اور پابندیاں ماضی کی طرح ناکام رہیں گی اور ان سے ملک کی سکیورٹی کے لئے سرگرم افراد کی عزم و ارادے میں خلل پیدا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ البانیہ کی دعوے کی امریکہ کی طرف سے فوری حمایت اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ سیناریو البانیہ کا نہیں بلکہ خود امریکہ کا تیار کردہ ہے اور تیرانہ امریکی سیناریو کے جال میں پھنس گیا ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ برسوں سے البانیہ کو ایک دہشتگرد گروہ کی میزبانی کے لئے مجبور کئے ہوئے ہے اور ان دہشتگردوں کی مکمل حمایت کے ساتھ ساتھ انہیں سائبر حملوں کے لئے ٹریننگ دے کر انہیں اقدامات لئے سہولتیں بھی فراہم کر رہا ہے۔