Sep ۲۰, ۲۰۲۲ ۰۹:۲۷ Asia/Tehran
  • مذاکرات میں ڈیڈ لاک کا ذمہ دار ایران نہیں: روس

اگر ویانا مذاکرات ڈیڈ لاک کا بھی شکار ہو گئے ہوں تب بھی صرف ایران کو اُس کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ یہ بات اقوام متحدہ میں روس کےمستقل مندوب میخائل اولیانوف نے کہی۔

اولیانوف نے پیر کے روز ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ویانا مذاکرات ڈیڈ لاک کا بھی شکار ہو گئے ہوں تو اسکی بہت سی مختلف وجوہات ہیں اور اس کے لئے صرف ایران کو قصوروار ٹھہرانے کی کوشش منصفانہ نہیں ہے کیوں کہ ان مذاکرات کے بڑے حصہ کا تعلق دیگر فریق یعنی واشنگٹن کے سیاسی مسائل سے ہے۔

پابندیوں کے خاتمے کے مقصد سے مہینوں کی گفتگو اور مذاکرات کے بعد اب یہ اس منزل پر پہنچ گئے ہیں کہ اگر امریکہ ایک پائیدار اور بھروسہ مند معاہدے کے تقاضوں کو پورا کر دے تو کمترین مدت میں معاہدہ ممکن ہو سکتا ہے۔

تہران کا کہنا ہے کہ معاہدہ تبھی ممکن ہے جب تمام پابندیوں کو مؤثر انداز میں اس طرح ختم کیا جائے کہ اس کے اقتصادی فوائد ایرانی عوام کو حاصل ہوں اور ساتھ ہی یہ ضمانت بھی فراہم کی جائے کہ امریکی حکومت پھر دوبارہ معاہدے سے دستبردار نہیں ہوگی۔

تاہم بایڈن حکومت اپنے زبانی دعووں کے برخلاف جامع ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لئے اب تک کوئی بھی مؤثر قدم اٹھانے سے قاصر رہی ہے اور وہ تاحال عملی طور پر سابق ٹرمپ حکومت کی پالیسیوں پر ہی گامزن ہے۔

ٹیگس