Oct ۱۶, ۲۰۲۲ ۰۹:۲۵ Asia/Tehran
  •  ایٹمی پروگرام  کے حوالے سے دشمن کے پاس ڈپلومیسی کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں

ایران کے ایٹمی ادارہ کے ترجمان نے ایک نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دشمنوں کا اصلی ہدف ہماری ایٹمی صنعت اور اس سے وابستہ سائنسدانوں کو نقصان پہنچانا ہے اور اب دشمن کے پاس ڈپلومیسی کے علاوہ کوئی راستہ باقی نہیں بچا۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ایٹمی ادارہ کے ترجمان بہروز کمالوندی نے کہا ہے کہ ایٹمی شعبہ مختلف دلائل کی بنیاد پر اس مقام تک پہنچ گیا ہے کہ اب اسے نقصان نہیں پہنچایا جاسکتا، ہمارے دشمنوں کا اصلی ہدف ایٹمی صنعت اور اس سے وابستہ سائنسدانوں کو نقصان پہنچانا ہے اور اب اس کے پاس ڈپلومیسی کے علاوہ کوئی آپشن باقی نہیں ہے۔

کمالوندی نے کہا کہ ہماری ایٹمی صنعت کے فعالیت کے بارے میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی وقتا فوقتا مختلف رپورٹیں شائع کرتی رہتی ہے لیکن بہت سے مواقع پر یہ رپورٹیں سیاسی اغراض و مقاصد کے تحت تیار کی جاتی ہیں جن میں ہمارے ملک کی ایک منفی اورغلط تصویر بین الاقوامی طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دشمن ہماری ایٹمی توانائی کی صنعت کو صرف ہمارے یورینیم افزودگی تک محدود کرکے دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں جبکہ اس میدان میں بہت سی ریڈیوفارماسیوٹیکلز ادویات اور زرعی میدان میں کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں ۔

ایران کی ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہمارے دشمن چاہتے ہیں کہ ایران کے پاس کسی بھی قیمت پر ایٹمی صنعت نہ ہو، اسی وجہ سے وہ  یہ دکھانے کی کوشش کرتے ہیں کہ تہران ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال کے علاوہ دیگر مقاصد کی کوشش کر رہا ہے۔

 

ٹیگس