Oct ۳۱, ۲۰۲۲ ۱۴:۳۰ Asia/Tehran
  • ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان ہفتہ وار پریس بریفنگ سے خطاب کر رہے ہیں۔
    ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان ہفتہ وار پریس بریفنگ سے خطاب کر رہے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے شیراز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کا ذکرکرتے ہوئے کہا ہے کہ دوسروں کے جنگلی اور خود کے باغ نشین ہونے کے دعوے داروں نے حضرت شاہچراغ علیہ السلام کے روضے میں دہشت گردانہ حملے پر خاموشی اختیار کررکھی ہے

وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں مغرب بالخصوص یورپ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے جوزف بورل کے دو ہفتے قبل کے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ باغوں میں رہنے کے دعوے داروں نے ایران کے شہر شیراز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے پر خاموشی اختیار کی، بچوں اور خواتین کے حقوق کی پامالی کو فراموش کردیا اور دوہرے معیارات کے بیانات دے کر بآسانی اس واقعے کو نظرانداز کیا۔
ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے کہا کہ یہ باغ نشین تشدد، شورش اور ایسے افسوسناک دہشت گردانہ اقدامات کو بڑھاوا دینے میں بھی اپنے اشتعال انگیز کردار کو بھی بھلا بیٹھےاور دہشت گردانہ حملے میں اپنا کردار بھی نظر انداز کردیا 
ترجمان وزارت خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف شہید جنرل قاسم سلیمانی کی جانفشانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر داعشی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران اور اس جنگ کے علمبردار حاج قاسم سلیمانی کا کردار نہ ہوتا تو آج انسانی حقوق کے دعوے دار ممالک، اس سفاک گروہ کےدہشت گردانہ حملوں کا سامنا کررہے ہوتے 
انہوں نے کینیڈا اور بارہ مغربی ممالک کے وزرائے خارجہ کی جانب سے ایران کے اندرونی معاملات کے بارے میں جاری مشترکہ بیان کو کھلی مداخلت، منافقت اور غلط بیانی اور دوغلہ پن قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صاف الفاظ میں کہا کہ جو لوگ انسانی حقوق کے دعوے دار ہیں وہ امریکی حکومت کی یکطرفہ پابندیوں اور یورپ کی جانب سے ان پابندیوں کی اطاعت پر کیوں خاموشی اختیار کئے بیٹھے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ایران میں حقوق نسواں کا موضوع نہ صرف ملک کے ترقی یافتہ آئین میں اجاگر کیا گیا ہے، بلکہ اس کا تعلق ایران کی غنی تاریخ اور ثقافت سے ہے۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ اسلامی اور ایرانی تہذیب میں خواتین کی پوزیشن انتہائی ممتاز اور برجستہ ہے۔
آسٹریلیا کے قیدخانوں میں تشدد کی جانچ پڑتال کرنے والی اقوام متحدہ کی کمیٹی پر آسٹریلیا کی حکومت کی پابندی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ کینبیرا حکومت کے اس اقدام سے واضح ہوجاتا ہے کہ آسٹریلیا کی نظر میں انسانی حقوق، دوسروں پر سیاسی دباؤ ڈالنے کے حربے کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ہے۔ 

ٹیگس