Nov ۱۵, ۲۰۲۲ ۰۹:۱۸ Asia/Tehran
  • پابندیوں کے خاتمے کو لے کر امیرعبد اللہیان اور بورل کی پھر گفتگو

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جورب بورل نے تہران پر عائد پابندیوں کے خاتمے کے موضوع پر ایک بار پھر ٹیلیفونک گفتگو کی ہے۔

سحر نیوز/ایران: پابندیوں کے خاتمے کے مقصد سے ہونے والے مذاکرات اب اس منزل پر پہنچ چکے ہیں کہ اگر امریکہ جامع ایٹمی معاہدے کو سبوتاژ کرنے والے فریق کے طور پر ایران کے منطفی مطالبات اور ایک پائدار معاہدے کے تقاضوں کو تسلیم کر لے تو معاہدہ کسی سرانجام کو پہنچ سکتا ہے۔

کئی مہینوں کے مذاکرات کے تجربے سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ وائٹ ہاؤس اندرونی مشکلات اور صیہونی حکومت کے دباؤ کے باعث جامع ایٹمی معاہدے میں واپسی کا فیصلہ لینے پر قادر نہیں ہے اور وہ اسی لئے مختلف ہتھکنڈے اپنا کر ایران کو اب تک معاہدہ نہ ہونے کا قصوروار ٹھہرا رہا ہے۔

فارس نیوز کے مطابق پیر کی شام ہونے والی اس گفتگو میں ایران اور جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے تعاون کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔

بورل نے برسلز میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڈ لاگ بدستور برقرار ہے تاہم اس کا ایران کے اُن مسائل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے جس کو لے کر ہمیں تشویش ہے۔ انہوں نے ایران کے خلاف انسانی حقوق اور یوکرین جنگ میں ایران کی شرکت کے حوالے بعض الزامات کو دہراتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں کچھ احتمالات پائے جاتے ہیں مگر ان کی تائید میں ابھی تک ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔

ٹیگس