سوخوئی 35 لڑاکا طیارہ جلد ہی ایرانی فضائیہ میں شامل ہوگا
ایرانی پارلیمنٹ میں نیشنل سیکورٹی کمیشن کے رکن شہریار حیدری نےاعلان کیا ہے کہ روسی ساختہ لڑاکا طیارہ سوخوئی 35 اگلے ایرانی سال کے شروع (موسم بہار) میں ایرانی فضائیہ کا حصہ بن جائے گا۔
سحرنیوز/ایران: تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایرانی نیشنل سیکورٹی کے رکن شہریار حیدری نے بتایا کہ ایران کی جانب سے روس سے خریدے گئے جنگی لڑاکا طیارے سوخوئی 35 اگلے (ایرانی) سال کے شروع (موسم بہار) میں ایرانی فضائیہ کا حصہ بن جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے روس کو ائیرڈیفنس سسٹم، میزائل اور ہیلی کاپٹر کا آرڈر بھی دیا ہے، ان میں سے زیادہ تر ہتھیار اور آلاتِ حرب جلد ہی ایران پہنچ جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ کئی برسوں سے ایران کی جانب سے روس سے سوخوئی 30 جنگی لڑاکا طیارے خریدنے کی خبریں میڈیا میں گردش کررہی تھیں جس کے جواب میں ایرانی ائیر فورس کے کمانڈر امیر واحدی نے ان میں سے بعض خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایران ائیر فورس نے سوخوئی 35 لڑاکا طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے اور سوخوئی 30 ایران کی جانب سے خریدے جانے والے ممکنہ طیاروں کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق ابھی تک ان لڑاکا جنگی طیاروں کی تعداد، ان کے ماڈل اور ایران کو فراہمی کی صحیح تاریخ کا اعلان نہیں ہوا ہے لیکن نیشنل سیکورٹی کے رکن کے تازہ بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لڑاکا طیارے اپریل کے قریب ایران کو فراہم کئے جائیں گے۔
یاد رہے کہ روسی ساختہ جنگی طیارہ سوخوئی 35 چوتھی پلس پلس نسل کا طیارہ ہے جس میں جدید این 035 آرایہ فیز راڈار نصب ہے اور بیک وقت 30 اہداف کی شناخت اور ان میں سے 8 سے مقابلے کی صلاحیت کا حامل ہے۔ یہ لڑاکا طیارہ نچلی پرواز کے دوران 1500 کلومیٹر فی گھنٹہ اور اونچی پرواز کے دوران 2500 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرسکتا ہے اور اس کے انجن کی اوورہال عمر 4000 گھنٹے ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس جنگی طیارے میں ہوا سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل، ہوا سے زمین، انٹی شپ اور انٹی راڈار میزائل نصب کئے گئے ہیں ، اس کے علاوہ اس جنگی طیارے کی مدد سے مختلف اقسام کے بم، لیزر گائیڈڈ میزائل، سیٹلائیٹ گائیڈڈ اور راڈار گائیڈڈ میزائل بھی فائر کئے جا سکتے ہیں۔