رہبر انقلاب اسلامی کا قومی اتحاد کی تقویت پر زور
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کی مسلح افواج کو پہلے سے زیاده مومن، انقلابی اور تیار قرار دیا اور فرمایا کہ اس سال اسلامی انقلاب کی سالگرہ کی مناسبت سے نکالی جانے والی ریلیاں عوام کی سربلندی اور قومی اتحاد کا مظہر ہوں گی۔
سحرنیوز/ایران: آٹھ فروری بہمن کے تاریخ ساز واقعے کے موقع پر بیعت کے لیے آنے والے فضائیہ کے افسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایرانی فوج آج پہلے سے زیادہ مومن انقلابی اور ہر طرح سے تیار اور آمادہ فوج شمار ہوتی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے آٹھ فروری کی تاریخ ساز بیعت کو اسلامی انقلاب کی کامیابی کا سنگ میل قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ فضائیہ کے جوانوں کا یہ اقدام انقلاب کی کامیابی میں موثر واقع ہوا کیونکہ اس سے لوگوں کو حوصلہ ملا اور انہوں نے محسوس کیا کہ فوج کے مد مقابل نہیں ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے قومی اتحاد کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ قومی اتحاد ہی دشمن کے مقابلے میں ایسی مضبوط اور بلند فصیل ہے جس نے اسلامی انقلاب کی کامیابی اور ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اس سال گیارہ فروری یعنی اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کی ریلیوں کو قومی اتحاد کا مظہر قرار دیا اور فرمایا کہ اس سال اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ عوام کی عزت و سربلندی میدان میں موجودگی، ایک دوسرے پر اعتماد اور قومی اتحاد کا مظہر ہے۔
آیت اللہ العظمی سیدعلی خامنہ ای نے فرمایا کہ دشمن اپنے بیانات کے برخلاف اسلامی نظام اور انقلاب کو جھکانا چاہتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ دس پندرہ برس قبل امریکی صدر نے مجھے خط لکھا جس میں واضح طور کہا تھا کہ ہم آپ کے نظام کو تبدیل کرنا نہیں چاہتے لیکن اس وقت ہمارے پاس ایسی اطلاعات تھیں کہ امریکا کے اہم مراکز میں بحث یہ چل رہی ہے کہ ایران کے اسلامی نظام کو کس طرح ختم کیا جاسکتا ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی نظام کے خاتمے کی امریکی کوششوں کے علل و اسباب پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے خودمختاری اور امریکہ کو باج نہ دینے کا نعرہ بلند کیا۔