May ۰۳, ۲۰۲۳ ۰۷:۳۳ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی شام کے صدر بشار اسد کی باضابطہ دعوت پر آج ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ دمشق پہنچ رہے ہیں۔

سحر نیوز/ایران: صدر ایران اپنے دو روزہ دورۂ شام کے دوران اس ملک کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے سیاسی تعلقات کے مزید استحکام، انکی توسیع اور ساتھ ہی آپس میں اقتصادی و تجارتی تعاون کی سطح میں اضافے جیسے موضوعات پر تبادلۂ خیال کریں گے۔

صدر ایران کا یہ دورۂ شام مختلف پہلوؤں سے بڑی اہمیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے۔ یہ دوہزار گیارہ میں بحران شام کے آغاز کے بعد صدر ایران کا پہلا دورۂ دمشق ہے تاہم اس مدت کے دوران شام کے صدر بشار اسد نے دو بار ایران کا سفر کر کے قائد انقلاب اسلامی اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کی ہے۔

شام گزشتہ برسوں کے دوران بڑے پیچیدہ سکیورٹی، عسکری اور سیاسی بحرانوں سے گزرا ہے۔ دنیا کے دسیوں ممالک سے آئے عالمی سامراج کے حمایت یافتہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد خونخوار دہشتگردوں نے مختلف گروہوں منجملہ داعش کی شکل میں اس ملک میں عوام کا قتل عام کیا، وہاں بدامنی پھیلائی اور اسے تاراج کیا۔ ایسے حالات میں اسلامی جمہوریہ ایران نے بلا وقفہ گزشتہ پوری مدت کے دوران شام کا بھرپور ساتھ دیا اور شہید جنرل قاسم سلیمانی جیسے ایران کے فوجی مشیر شامی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے شانہ بشانہ کھڑے رہے اور یوں اُس نے وہاں دہشتگرد ٹولوں کی حکمرانی کا خاتمہ کر کے انہیں شکست سے دوچار کیا۔

اس وقت بشار اسد حکومت نے اپنی کھوئی ہوئی طاقت کو دوبارہ حاصل کرلیا ہے اور اس کا بائیکاٹ کرنے والے عرب ممالک منجملہ سعودی عرب اس حقیقت کو تسلیم کر چکے ہیں اور بیجنگ میں طے پانے والے تہران ریاض معاہدے کے بعد سے عرب ممالک شام کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کی غرض سے مزید متحرک ہو گئے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ صدرِ ایران کا یہ دورۂ شام علاقے میں سرگرم استقامتی محاذ کی کامیابی کی اذان ہے اور اس سے اس محاذ کے درمیان مزید استحکام بھی پیدا ہوگا۔

اس سے قبل ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے بیروت پہنچ کر حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ اور جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد النخالہ سے ملاقات کی تھی۔

سید ابراہیم رئیسی کے دورۂ شام نے ناجائز صیہونی ریاست میں ایک ہلچل پیدا کر دی ہے اور صیہونی حکام صدرِ ایران کے اس سفر کو لے کر گہری تشویش میں مبتلا ہیں۔

ٹیگس