ایران اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کی ٹیلی فونی گفتگو، اسرائیل کے خلاف نئے محاذ کھلنے کا امکان
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کے ساتھ ٹیلی فونی گفتگو میں فلسطین اور غزہ کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے ان کے موقف کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بچوں کی قاتل صیہونی حکومت مزاحمت سے مقابلے میں نااہلی کی وجہ سے، بچوں اور شہریوں کا قتل عام کر رہی ہے۔
سحر نیوز/ ایران: ارنا کی رپورٹ کے مطابق، حسین امیرعبداللہیان نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کے عوام کی منتقلی کی کوشش ایک جرم ہے جسے تل ابیب انجام دے رہا ہے۔
وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے کہا کہ سیاسی حل کا وقت ختم ہو رہا ہے اور دیگر محاذوں پر جنگ کی ممکنہ توسیع ناگزیر مرحلے کے قریب پہنچ رہی ہے۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ نے اسلامی تعاون تنظیم کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں شرکت کےلیے اپنی آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کی کوششوں میں شامل ہونے کی ضرورت پر زور دیا اور فریقین نے فوری جنگ بندی اور غزہ کی طرف جانے والی مواصلاتی راہداریوں کو کھولنے کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ نے فلسطینیوں کی غزہ کے شمالی علاقوں سے جنوبی حصے میں منتقلی کو جنگی جرم اور فلسطینی قوم کی نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے دفاعی اقدامات کو صیہونیوں کے غاصبانہ اقدامات کے برابر نہیں کہا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بنیاد پر اپنے مستقبل کا تعین کرنے کا حق حاصل ہے۔