ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے غزہ میں اسرائیلی جرائم روکے جانے پر زور دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کے درمیان آج جمعہ کو ٹیلی فونی گفتگو ہوئی جس میں غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم کو روکنے کی ضرورت پر تاکید کی۔
سحرنیوز/ ایران: ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اور سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں تہران اور ریاض کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور غزہ کی پٹی کی تازہ ترین صورت حال سمیت علاقائی اور بین الاقوامی حالات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
امیر عبداللہیان نے غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کے تسلسل اور 10 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کے بے گھر ہونے کا ذکر کرتے ہوئے ان خطرات اور تشویش سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایرانی وزیر خآرجہ امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ جو کچھ ہم غزہ اور مغربی کنارے میں دیکھ رہے ہیں وہ امریکہ کی مکمل حمایت سے ہو رہا ہے۔
امیر عبداللہیان نے اس گفتگو میں تجویز پیش کی کہ اسرائیلی حکومت کی نسل کشی کو روکنے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس منعقد کیا جائے جس کا سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے خیر مقدم کیا۔
اس گفتگو میں سعودی وزیر خارجہ نے جنگ بند کرنے کی بین الاقوامی درخواستوں پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی بے توجہی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس ملاقات میں سعودی وزیر خارجہ نے جنگ بند کرنے کی بین الاقوامی درخواستوں پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی بے توجہی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔