Apr ۱۸, ۲۰۲۴ ۱۹:۲۷ Asia/Tehran
  • ایٹمی مراکز کے خلاف دھمکیوں سے ایٹمی پالیسیوں میں تبدیلی ناگزیر ہو سکتی ہے، ایرانی جنرل کا بڑا انتباہ

ایران کے ایٹمی مراکز کی سکیورٹی کے اعلیٰ عہدے دار نے اسرائیل اور اسکے حامی ممالک کو سخت ترین شکل میں خبردار کیا ہے۔

سحر نیوز/ایران: ایران کے نیوکلیر سیکورٹی کور کے کمانڈر جنرل احمد حق طلب نے ملک کی ایٹمی تنصیبات پر حملے کی صیہونی دھمکیوں پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات کے خلاف صیہونی حکومت کی دھمکیاں ہم کو اپنی جوہری پالیسیوں اور تحفظات پر نظر ثانی کرنے اور اُس سے انحراف کی طرف لے جا سکتی ہیں۔

جنرل حق طلب نے واضح کیا کہ اگرچہ، اٹامک ایجنسی (آئی اے ای اے) کے قواعد و ضوابط، پروٹوکول اور اسٹینڈرڈ کی بنیاد پر، تمام ممالک جوہری تنصیبات پر حملہ نہ کرنے کے پابند ہیں مگر اسکے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران شروع ہی سے ان خطرات سے نمٹنے کے لیے ہمیشہ تیار رہا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ صہیونی دشمن کے ایٹمی مراکز کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور تمام اہداف کے بارے میں ضروری معلومات ہمیں حاصل ہیں اور ممکنہ صیہونی کارروائی کا جواب دینے کی غرض سے ہم انکے اہداف پر طاقتور میزائل داغنے کے لیے تیار ہیں۔

ایران کے نیوکلیر سیکورٹی کور کے کمانڈر نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اگر صیہونی حکومت ہمارے ایٹمی مراکز اور تنصیبات کے خلاف کارروائی کرنا چاہتی ہے تو اسے یقینی طور پر ہمارے ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا اور صیہونی ایٹمی مراکز پر جدید ہتھیاروں سے جوابی حملہ اور  انکے خلاف ٹھوس آپریشن کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ایران کی قیادت و حکومت  ہمیشہ اس بات پر زور دیتی آئی ہے کہ وہ ایٹم بم بنانے یا اُسے رکھنے کے حق میں نہیں ہے اور وہ اُسے اپنے دین و مذہب کی روشنی میں درست نہیں سمجھتی اور وہ عام تباہی پھیلانے والے ہر ہتھیار کی ساخت، تجربے اور پھیلاؤ کے خلاف ہے۔

تہران ایٹمی سرگرمیوں کے حوالے سے خود کو تمام عالمی ضابطوں کا پابند سمجھتا ہے اور وہ ناجائز صیہونی حکومت کے برخلاف ایٹمی عدم پھیلاؤ معاہدے NPT اور جوہری تجربات کی روک تھام کے معاہدے CTBT پر بھی دستخط کر چکا ہے۔

ٹیگس