Sep ۲۱, ۲۰۲۴ ۱۳:۱۹ Asia/Tehran
  • ایران: ملک کے اعلی حکام اور اسلامی ملکوں کے سفیروں سے رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب، وحدت کلمہ کی تقویت پر زور

رہبر انقلاب اسلامی نے بعض ایرانی حکام، تہران میں مسلم ملکوں کے سفرا اور تہران میں منعقدہ اڑتیسویں وحدت اسلامی بین الاقوامی کانفرنس کے شرکا سے اپنے خطاب میں فرمایا ہے کہ ممکنہ طور پر مکتب نبوت کا ایک اہم ترین درس امت مسلمہ کی تشکیل ہے ۔ آج امت مسلمہ کی تشکیل نہیں ہے جبکہ ہمیں اس کی ضرورت ہے۔

سحرنیوز/ایران: رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایرانی حکام، تہران میں مسلم ملکوں کے سفرا اور اڑتیسویں وحدت اسلامی بین الاقوامی کانفرنس کے شرکا سے اپنے خطاب میں فرمایا کہ مکہ مکرمہ میں آنحضرت(ص) کی تیرہ سالہ جدوجہد حضرت ختمی مرتبت کی ہجرت پر منتہی ہوئی اور آپ نے امت مسلمہ تشکیل دی اور آپ کی جدوجہد، مجاہدت اور فداکاری کے نتیجے میں امت مسلمہ مستحکم ہوئی اور یہ امت پائیدار بنی رہی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مقبوضہ فلسطین کی غاصب صیہونی حکومت اعلانیہ طور پر اور نہایت بے غیرتی کے ساتھ غزہ، غرب اردن، لبنان اور شام کے خلاف وحشیانہ ترین جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ صیہونی جارحیت کا مقابلہ کرنے والے کوئی جنگجو نہیں بلکہ عوام اور عام شہری ہیں اور یہ صیہونی حکومت، فلسطین میں جنگجو اور مجاہدین کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ بوکھلا کر اور جنگی جنون میں عورتوں اور بچوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور اسکولوں اور طبی مراکز اور اسپتالوں تک کو نہیں چھوڑ رہی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی اندرونی طاقت کا استعمال کریں کہ جس کی بدولت عالم اسلام سے اس سرطانی پھوڑے کو نکال باہر کر کے پھینکا جا سکتا ہے اور اس پورے علاقے سے امریکی اثرورسوخ کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

ٹیگس