ایران کے صدر اور عمان کے سلطان کی ٹیلی فونی گفتگو
ایران کے صدر اور عمان کے سلطان نے علاقائی مسائل بالخصوص غزہ اور لبنان میں صیہونی حکومت کے جرائم نیز تہران اور مسقط کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے بارے میں ٹیلی فونک بات چیت کی۔
سحرنیوز/ایران: مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے عمان کے سلطان "ہیثم بن طارق" کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اچھے اور مضبوط تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مزید مستحکم کرنے کے عزم پر زور دیا۔
انہوں نے عمان سمیت ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیادی پالیسی کی ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ خطے کے ممالک کے درمیان دوستانہ اور گہرے تعلقات کی مضبوطی خطے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک مشترکہ نقطہ نظر تک پہنچنے کی ضمانت دیتی ہے۔
انہوں نے خطے کے مسلم ممالک کے درمیان بھائی چارے کی مضبوطی کو موجودہ وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اسلامی ممالک ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہوجائیں تو صیہونی حکومت اس طرح کے جرائم کی جرأت نہیں کرے گی اور نہ ہی امریکہ اور مغربی ممالک اس کا ساتھ دیں گے۔
ایرانی صدر نے غزہ اور لبنان میں صیہونی حکومت کے جرائم کے حوالے سے عمان کے اصولی موقف کو سراہتے ہوئے تل ابیب کے حامیوں پر اس حکومت کی قتل و غارت گری اور جرائم کو روکنے کے لیے مزید دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
اس ٹیلی فونک گفتگو میں ہیثم بن طارق نے بھی غزہ اور لبنان سمیت علاقائی مسائل کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اصولی موقف کی قدردانی اور حمایت کا اظہار کیا اور مغربی ممالک کو اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے دوہرے معیار کے استعمال سے گریز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
عمان کے سلطان نے غزہ اور لبنان کے مظلوم عوام کے حقوق کے تحفظ کو اپنے ملک کی ترجیحات میں سے قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ عمان نے ہمیشہ اس بات پر تاکید کی ہے کہ اسرائیل کے جرائم کے لیے مغربی ممالک کی حمایت کا سلسلہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔