دشمن جانتا ہے کہ اگر ہماری ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرے تو ایران کیسا جواب دے گا، ایرانی وزیر خارجہ
ایران کے وزیر خارجہ نے غاصبوں کی ایران پر حملے کی دھمکی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جانتے ہيں کہ اگر ایٹمی تنصیبات پر حملہ کریں گے تو انہیں کیسا جواب دیا جائے گا۔
سحرنیوز/ایران: ایران کے وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے منگل کو کویت میں ایک پریس کانفرنس میں علاقے کے ممالک کے لئے اپنے پیغام کے بارے ميں کہا کہ ہمارا پیغام پوری طرح واضح ہے۔ صیہونی حکومت علاقے میں جنگ کو پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے اور ہمیں اس المیے کو روکنا چاہیے۔ عباس عراقچی نے کہا کہ غزہ و لبنان کی صورت حال بحرانی ہے اور صیہونی حکومت کے حملے بند ہونا چاہیے۔ ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ ایران کی اچھی ہمسائگی کی پالیسی جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ پیغام ہے جو میں نے علاقے کے ممالک تک پہنچایا ہے۔
ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کا جارحیت جاری رکھنے کا مقصد دیگر علاقوں کو بھی دوسری، تیسری اور چوتھی غزہ میں تبدیل کرنا ہے۔ وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ جنگ پھیلنے اور اس کے پورے علاقے میں پھیل جانے کا امکان موجود ہے۔ ایران کے وزيرخارجہ نے کہا ہم علاقے میں امریکہ کے تمام فوجی اڈوں اور ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اردن میں امریکی فوجی اڈے کی اطلاعات، اردنی حکام کو دے رہے ہيں۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ ہم تمام علاقوں میں جنگ بند کرانا چاہتے ہيں البتہ ممکن ہے امن کے لئے دوسرا راستہ اختیار کیا جائے، ہم علاقے کے ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیروت میں ہمارا نمائندہ موجود ہے اور فریقوں سے ملاقاتیں کر رہا ہے البتہ جنگ بندی کے بارے میں فیصلہ کرنا لبنانی حکومت کا کام ہے اور ہم ان کی مدد کریں گے۔