برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر مختلف ملکوں کے سربراہوں سے صدر ایران کی ملاقات
روس کے شہر کازان میں برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر نے مختلف ممالک کے سربراہوں کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں۔
سحرنیوز/ایران: ایران اور چین کے صدور نے اپنی ملاقات میں دو طرفہ تعاون کی توسیع پر زور دیتے ہوئے غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کو علاقے میں کشیدگی میں کمی لائے جانے کی بنیاد قرار دیا۔ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ تہران علاقے میں جنگ کا خواہاں نہیں ہے
تاکید کی کہ اگر کوئی بھی سرزمین ایران کو جنگ و جارحیت کا نشانہ بنائے گا تو اسے سخت جواب دیا جائے گا۔ اس ملاقات میں چين کے صدر نے بھی تہران کے ساتھ بیجنگ کے تعلقات کی زیادہ سے زیادہ توسیع اور دونوں مفادات کے دفاع کے لئے اپنے ملک کی آمادگی کا اعلان کیا۔
ایران اور جنوبی افریقہ کے صدور نے بھی دو طرفہ مسائل اور برکس کے دائرے میں تعلقات و تعاون کی توسیع کے طریقوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور غزہ کے عوام کی حمایت اور علاقے میں امن کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔
ایران اور مصر کے صدور نے بھی علاقے کے اہم ترین مسائل اور غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کے طریقوں کا جائزہ لیتے ہوئے علاقے میں جنگ کا دائرہ پھیلنے کی روک تھام کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی۔ صدر ایران نے غاصب صیہونی حکومت کے جرائم پر مغرب کی حمایت اور مغرب کے دوہرے معیار پر تنقید کرتے ہوئے تاکید کی کہ ایران جنگ کے درپے نہیں ہے لیکن ایران کے خلاف اسرائیل نے اگر کوئی بھی غلط قدم اٹھایا تو ایران کا جواب بہت سخت اور دندان شکن ہوگا۔
مصری صدر نے بھی مسلمانوں میں اتحاد و یکجہتی کو بڑی طاقت سے تعبیر کیا اور کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر کے اس سلسلے میں مدد کرنا چاہئے کہ غزہ اور لبنان کی جنگ ختم اور جنگ کا دائرہ مزید نہ پھیلے۔