مذاکرات صرف ایٹمی معاملے اور پابندیوں کے خاتمے پر مرکوز ہوں گے: کاظم غریب آبادی
ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے کہا ہے کہ ایران، روس اور چین کے درمیان سہ فریقی اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ مذاکرات صرف ایٹمی معاملے اور پابندیوں کے خاتمے پر مرکوز ہو ں گے۔
سحرنیوز/ایران: بیجنگ میں ایران، روس اور چین کے درمیان نائب وزرائے خارجہ کی سطح پر ہونے والا سہ فریقی اجلاس مشترکہ بیان جاری کرکے ختم ہوگیا۔ اجلاس میں ایران کے ایٹمی معاملے اور پابندیوں کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششوں پر غور کیا گيا۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے بتایا ہے کہ اجلاس میں مختلف امور پر زور دیا گیا جن میں غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں کے خاتمے، مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے اور دباؤ کی پالیسی ترک کرنے کی ضرورت پر زور دیا گيا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس میں ایٹمی معاہدے کی موجودہ حالات کی بنیادی وجوہات پر توجہ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا، جس میں JCPOA سے امریکہ کے خودسرانہ علیحدگی اور تین یورپی ممالک کے وعدوں پر عمل درآمد میں نہ کرنا بھی شامل ہے۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے بتایا کہ بیجنگ اجلاس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 اور اس کی ٹائم لائنز کی اہمیت پر زور دیا گیا، خاص طور پر اکتوبر 2025 ایران کے ایٹمی مسئلہ ہیمشہ کے لیے نمٹانے کا مطالبہ کیا گيا۔ اجلاس میں دیگر فریقوں زور دیا گیا کہ وہ کسی بھی اقدام سے گریز کریں جس سے صورتحال کے مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہو۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہ اجلاس میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی پر بھی زور دیا گيا کہ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی ادائيگی میں غیر جابنداری کو پوری طرح سے ملحوظ رکھے۔