Aug ۲۳, ۲۰۲۵ ۱۰:۱۳ Asia/Tehran
  • فریق مقابل کو یہ سمجھنا چاہیے کہ جنگ کا کوئی فائدہ نہیں؛ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری

اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر دشمن نے ڈپلومیسی کے میدان کو ڈرامے بازی کے میدان میں تبدیل کردیا تو اس ڈپلومیسی سے کچھ بھی حاصل ہونے والا نہیں ہے۔

سحرنیوز/ایران: ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ڈاکٹر علی لاریجانی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر وہ ڈپلومیسی سے اپنے دوسرے کام کی توجیہ کی کوشش کریں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے پیش نظر ڈپلومیسی نہیں ہے اور درحقیقت وہ اس سے ڈپلومیسی کا کام نہيں لینا چاہتے۔ علی لاریجانی نے کہا کہ لیکن اگر ڈپلومیسی اس لئے ہو کہ اب ہم جنگ سے کام نہیں لیں گے اور صلح کرنا چاہتے ہیں تو یہاں ڈپلومیسی کارگر ہوگی اور یہی حقیقی ڈپلومیسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں یہ محسوس ہورہا ہے کہ جس ڈپلومیسی کی بات وہ کررہے ہیں، درحقیقت اس کے ذریعے بہانہ تراشنا چاہتے ہیں۔ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا کہ اس صورتحال کے باوجود ہم نے ڈپلومیسی ترک نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات اس وقت نتیجہ بخش ہوں گے جب فریق مقابل یہ سمجھے کہ جنگ کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کرے۔ لیکن اگر وہ مذاکرات کو کسی اور کام کا بہانہ بنانا چاہے تو یہ مذاکرات صحیح نہیں ہیں۔
ڈاکٹرعلی لاریجانی نے کہا کہ ہماری شرط یہ ہے کہ مذاکرات حقیقی ہونے چاہئيں۔ انہوں نے فریق مقابل کو مخاطب کرکے کہا کہ اگر تم جنگ کی فکر میں ہو تو پھر جاؤ اپنا کام کرو جب پشیمان ہوجانا تو مذاکرات کے لئے آنا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے مزید  کہا کہ  لیکن اگر اس نتیجے پر پہنچ گئے ہو کہ اس  پائیدار اور ثابت قدم  قوم کو جنگ سے نہیں جھکاسکتے ہو تو مذاکرات ہوسکتے ہیں۔ مذاکرات کی بنیادی شرط یہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ مسلط کردہ جنگ میں معلوم ہوگیا کہ ایرانی جھکنے والے نہیں ہیں، مذاکرات کی حقیقی شرط یہ ہے کہ اس حقیقت کو سمجھ لو۔

ٹیگس