عباس عراقچی: پابندیوں کے خاتمے کے تعلق سے تین یورپی کے ساتھ ہمارے مذاکرات ہمیشہ جاری رہے
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ یورپی ٹرائیکا کی اسنیپ بیک فعال کرنے کا اقدام غیر قانونی ہے اور ہم ملک و قوم کے حقوق کے دفاع میں ہرگز کوتاہی نہیں کریں ۔
سحرنیوز/ایران: وزیر خارجہ سید عباس عراقچی آئی آر آئی بی کے نیوز ٹاک پروگرام میں ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان ہونے والے سمجھوتے، پابندیوں کے خاتمے کے مذاکرات ، اسنیپ بیک فعال کرنے کے لئے یورپی ٹرائیکا کے اقدام اور ایران کے موقف نیز جوابی اقدامات کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کی۔
انھوں نے کہا کہ پابندیوں کے خاتمے کے تعلق سے تین یورپی کے ساتھ ہمارے مذاکرات ہمیشہ جاری رہے حتی بارہ روزہ مسلط کردہ جنگ کے دوران بھی یہ سلسلہ جاری رہا۔
وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے اسنیپ بیک کے تعلق یورپی اقدام کے بارے میں کہا کہ صرف ایران ہی نہیں بلکہ روس اور چین کا موقف بھی یہی ہے کہ یورپی ٹرائیکا کو اسنیپ بیک میکانزم فعال کرنے کا قانونی حق نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے اور یورپی ٹرائیکا کے درمیان یہ تنازعہ جاری ہے اور نیویارک میں ہمارے سفارتکاروں نے روس اور چین کے سفارتکاروں کے ساتھ مل کر یہ قانونی جنگ جاری رکھی ہے جس میں ہمیں سلامتی کونسل کے بعض دیگر رکن ملکوں کا تعاون بھی حاصل ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی آئي اے ای اے کے ساتھ ہمارے تعاون کا معاملہ الگ ہے اس کا یورپی ٹرائیکا اور اس کے اقدامات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ہماری ایٹمی تنصیبات پر امریکا اور اسرائیل کی جارحیت کے بعد حالات بدل گئے اور ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کے بارے میں دائرہ کار کے تعلق سے ایک قانون پاس کردیا ۔
عراقچی نے کہا کہ خود آئی اے ای اے نے بھی تسلیم کیا ہے کہ نئے حالات تعاون کے نئے دائرہ کار کے متقاضی تھی۔
چنانچہ اس سلسلے میں ہم نے مذاکرات کئےاورتعاون کے نئے دائرہ کارکے سمجھوتے پر دستخط ہوئے۔ انھوں نے بتایا کہ ایجنسی نے تسلیم کیا ہے کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ غیر قانونی ، تمام بین الاقوامی قوانین ، اقوام متحدہ کے منشور اور ایجنسی کے دستور العمل کے منافی تھا،انھوں نے بتایا کہ ایجنسی کے ساتھ ہونے والے سمجھوتے کے مطابق جب تک ایران ان تنصیبات میں ماحولیاتی تحفظ اور سیف گارڈ سے متعلق ضروری اقدامات انجام نہیں دے لیتاجن صیہونی حکومت اور امریکا نے حملہ کیا ہے، ایجنسی کوئی اقدام نہیں کرے گی۔انھوں نے بتایا کہ انسپکشن کے لئے خاص مراحل کو طےکرنے ہیں جن میں ایرانی پارلیمنٹ کے پاس کردہ قانون اور اسی طرح اعلی قومی سلامتی کونسل کے تحفظات وخدشات اور مطالبات کو ملحوظ رکھنا بھی ضروری ہے عراقچی نے بتایا کہ ایجنسی کے ساتھ ہمارا نیا سمجھوتہ اس وقت باقی رہے گا جب تک کہ ہمارے خلاف کوئی دشمنانہ اقدام نہ کیا جائے۔