Oct ۱۶, ۲۰۲۵ ۰۸:۰۱ Asia/Tehran
  • ایران اور وینیزوئیلا کی طرف سے امریکہ کے غیر قانونی اقدامات کی سخت مذمت

اسلامی جمہوریہ ایران اور وینیزئیلا کے وزرائے خارجہ نے امریکہ کے غیر قانونی اقدامات، خاص طور سے ایران کے خلاف جون میں کئی فوجی جارحیت، اور وینیزئیلا کے مفادات کے خلاف بار بار کی دھمکیوں اور حملوں کی سخت مذمت کی ہے۔

سحرنیوز/ایران: ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بدھ کے روز ناوابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کے 19ویں اجلاس کے موقع پر کمپالا میں وینیزئیلا کے وزیر خارجہ یوان ایڈوارڈو گِل پنٹو سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ایران اور وینیزئیلا کے وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات اور مختلف اقتصادی، تجارتی، سائنسی، تعلیمی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون پر تبادلۂ خیال کیا۔

دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے امریکہ کے غیر قانونی اقدامات، خاص طور سے ایران کے خلاف جون 2025 کی فوجی جارحیت، اور وینیزئیلا کے مفادات کے خلاف بار بار کی دھمکیوں اور حملوں کی مذمت کی اور عالمی امن و سلامتی کے لئے اس لاقانونیت کے خطرناک نتائج سے خبردار کیا۔

اس ملاقات میں ایران اور وینیزئیلا کے وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات اور مختلف اقتصادی، تجارتی، سائنسی، تعلیمی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون پر تبادلۂ خیال کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے ترقی پذیر ممالک اور ناوابستہ تحریک کے ارکان کے درمیان یکجہتی اور تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ بین الاقوامی سطح پر زور زبردستی اور لاقانونیت سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکے۔

ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی ناوابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کےاجلاس میں شرکت کے لئے بدھ کو یوگینڈا کے دارالحکومت کمپالا پہنچے ہیں۔ اجلاس کے موقع پر انہوں نے وینیزئیلا کے وزیر خارجہ کے علاوہ کیوبا کے وزیر خارجہ، میانمار کے وزیر خارجہ، انڈونیشیائی وفد کے سربراہ اور فلسطینی وفد کے سربراہ سے بھی ملاقات کی ہے۔

ناوابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کا 19 واں دو روزہ اجلاس یوگینڈا کے وزیر خارجہ کے زیر کی صدارت میں کمپالا میں گزشتہ روز شروع ہوا ہے۔  اس اجلاس میں ناوابستہ تحریک کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اور اعلیٰ سطحی وفود شریک ہیں۔

 

ٹیگس