ایران کے تین جزائر پر خلیج فارس تعاون کونسل کا دعوی، دعوی بے بنیاد ہے: ایران
ایران نے اپنے تین جزائر پر خلیج تعاون کونسل کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: تسنیم خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تین ایرانی جزائر کے سلسلے میں خلیج تعاون کونسل کے بے بنیاد دعوے کو مسترد کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے خلیج تعاون کونسل کی جانب سے ایرانی جزائر ابو موسیٰ، تنب بزرگ اور تنب کوچک سے متعلق متحدہ عرب امارات کے غلط اور بے بنیاد دعوے دہرائے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
اسماعیل بقائی نے خلیج فارس تعاون کونسل کے 46 ویں سربراہی اجلاس کے اعلامیے میں ایرانی جزیروں ابو موسیٰ، تنب بزرگ اور تنب کوچک سے متعلق اس دعوے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تینوں جزیرے ایرانی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہیں اور ان کی ملکیت سے متعلق ہر دعوی بے بنیاد اور بے حیثیت ہے، ممالک کی ارضی سالمیت کے احترام کے اصول سے متصادم ہے نیز ملکوں کی اچھی ہمسائيگی کے بھی منافی ہے۔
اسماعیل بقائی نے کہا کہ اس طرح کے بے بنیاد دعووں کو دہرانے سے جغرافیائی اور تاریخی حقائق اور ان جزیروں کی قانونی حیثیت نہیں بدل سکتی۔
انہوں نے اچھی ہمسائگی کے اصولوں اور پڑوسی ملکوں کے ساتھ تعاون کی تقویت نیز علاقے کے ثبات و استحکام اور سلامتی کے تحفظ پر مبنی اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیادی پالیسی پرزور دیتے ہوئے متحدہ عرب امارات نیز خلیج فارس تعاون کونسل سے اچھی ہمسائگی کے منافی اشتعال انگیز موقف سے پرہیز کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے آرش آئل فیلڈ کے بارے میں ایرانی حقوق پر زور دیتے ہوئے اس فیلڈ سے متعلق یک طرفہ دعووں کوغیر معتبر قرار دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بے بنیاد بیانات دہرانے اور یک طرفہ دعووں سے کویتی حکومت کے لئے کوئی قانونی حق پیدا نہیں ہوسکتا اور اس آئل فیلڈ کے سلسلے میں منصفانہ اور پائیدار معاہدے کے لئے دوطرفہ مذاکرات، مشترکہ کوشش اور دو طرفہ مفادات کے لئے مثبت اور تعمیری فضا ہموار کرنا ضروری ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok