امریکی فوج باقی رکھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ترجمان حکومت عراق
حکومت عراق نے امریکی فوجیوں کی موجودگی جاری رکھنے کے حوالے سے بغداد اور واشنگٹن کے درمیان کسی نئے سمجھوتے کے امکان کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔
عراقی وزیراعظم کے دفتر کے ترجمان ولیم وردہ نے سی این این ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے عراقی حکومت امریکی فوج کے انخلا سے متعلق پارلیمنٹ کی پاس کردہ قرار داد کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی فوجیوں کو باقی رکھنے کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ کسی نئے معاہدے کا امکان نہیں اور عراقی حکومت خود کو پارلیمنٹ کی پاس کردہ قرار داد پر عملدرآمد کا پابند سمجھتی ہے۔
قبل ازیں عراق کے کارگذار وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت امریکہ اپنی فوج کے انخلا کا میکنیزم تیار کرنے کی غرض سے ایک وفد بغداد روانہ کرے۔
دوسری جانب عراقی پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کمیشن نے عراق میں اجتماعی قتل عام کے جرم میں حکومت امریکہ کے خلاف عالمی عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔مذکورہ عراقی کمیشن کے ایک رکن احمد الکنانی نے کہا ہے امریکہ نے سن دوہزار تین سے لیکر اب تک عراق میں لاتعداد وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا اور استقامتی محاذ کے جرنیلوں کا قتل امریکی جرائم کی تازہ مثال ہے۔