امریکا کو تشویش، اگر عراقی رضاکار فورس کو ایف-16 طیارے مل گئے تو...
امریکی جریدے نے عراقی رضاکار فورس الحشد الشعبی کی ایف-16 جنگی طیارے تک رسائی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
امریکی جریدے فارین پالیسی نے ایک امریکی عہدیدار کے حوالے سے لکھا کہ واشنگٹن کو اس بات کی شدید تشویش ہے کہ الحشد الشعبی جنگی طیارے ایف-16 کی ٹکنالوجی نہ حاصل کر لے کیونکہ یہ جنگی طیارے عراق کی بلد چھاونی میں بغیر سیکورٹی کے ہیں۔
ایک امریکی میڈیا نے الزامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے الحشد الشعبی کو ایران سے متعلق قرار دیا اور دعوی کیا کہ ممکن ہے کہ الحشد الشعبی کے اہلکار عراقی چھاونی بلد میں ایف-16 جنگی طیاروں کی ٹکنالوجی حاصل کرنے کی کوشش کرے اور اس چیز نے واشنگٹن کو پریشان کر دیا ہے۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ عراقی کی بلد چھاونی میں 34 ایف-16 جنگی طیاروں پر مبنی اسکاڈرن ہے اور اس حفاظت اور سیکورٹی کی ذمہ داری اب صرف عراقی سیکورٹی فورس کی ہے۔ اس سے پہلے تک اسکاڈرن کی سیکورٹی کی ذمہ داری امریکی فوجی اور لاکہیڈ مارٹن کمپنی کے اہلکاروں پر تھی لیکن اس چھاونی پر متعدد بار راکٹ حملوں کے بعد غیر ملکی سیکورٹی اہلکاروں نے 8 جنوری کو پوری طرح سے بلد چھاونی خالی کر دی ہے۔
امریکی جریدے فارین پالیسی نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ جب سے امریکی فوجیوں نے بلد چھاونی خالی کی ہے تب سے امریکی حکام کو تشویش ہے کہ الحشد الشعبی کہیں اس کی ٹکنالوجی اور پرزوں تک رسائی حاصل نہ کر لے۔