امریکی سفارتخانہ، سفارتی مرکز نہیں، فوجی اڈہ ہے: عراقی تنظیم
عراق کی النجباء اسلامی مزاحمتی تحریک نے بغداد میں امریکی سفارت خانہ کو فوجی چھاؤنی قرار دیا ہے۔
النجباء اسلامی مزاحمتی تحریک کے نائب سربراہ نے کہا کہ بغداد میں امریکی سفارت خانہ ایک سفارتی مرکز نہیں بلکہ فوجی اڈہ ہے۔
نصر الشمری نے کہا کہ استقامتی تحریک کو امریکہ سے کوئی خوف نہیں ہے اور علاقے میں امریکی جارحین اور ان کے ایجنٹ، استقامتی تحریک کے عزم و ارادے میں کوئی خلل نہیں ڈال سکتے۔
عراق کے صدر گروہ کے رہنما نے بھی اعلان کیا ہے کہ عراقی قوم اور حکومت، مرجعیت کی سرپرستی و نگرانی میں بیرونی مداخلت سے دور رہتے ہوئے امریکی فوجیوں کو ملک سے نکال باہر کرنے کی تحریک جاری رکھے گی۔
مقتدی صدر نے اس کے ساتھ ہی ملک کے مسلح گروہوں سے کہا ہے کہ عراق سے بیرونی فوجیوں کو باہر نکالنے کے لئے سفارتی طریقوں کا استعمال کرنے دیں۔ صدر گروہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں بیرونی فوجی، عراق کے اقتدار اعلی اور امن و استحکام کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں اور اس کے سد باب کے لئے ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر غاصبانہ فوجی موجودگی اور امریکی سفارتخانے کے فوجی اقدامات کا سلسلہ بند کرانے کے لئے پارلیمانی اور بین الاقوامی راستے تلاش کرنا چاہئے۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
اس سے قبل عراق کے صدر برہم صالح نے خبر دی تھی کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکی سفارت خانے، سفارتی مراکز اور فوجی کاروانوں پر ہونے والے مسلسل حملوں کی بنا پر بغداد میں امریکی سفارت خانہ بند کرنے دھمکی دی ہے۔
در این اثنا امریکی وزیر خارجہ مائک پمپئو نے دعوا کیا تھا کہ بغداد میں امریکی سفارت خانہ بند ہونا عراق اور اس کے مستقبل کے لئے منفی نتائج کا حامل ہوگا۔
یاد رہے کہ عراقی عوام اور سیاسی و غیرسیاسی جماعتیں اور تنظیمیں عراق سے امریکی دہشتگردوں کے اخراج کی خواہاں ہیں اور عراقی پارلیمنٹ نے بھی اس سلسلے میں ایک بل منظور کر دیا ہے۔