Jan ۰۵, ۲۰۲۱ ۱۷:۳۶ Asia/Tehran
  • جنگ اور محاصرے کی  پالیسی ناکام ہو چکی ہے: انصاراللہ

تحریک انصار اللہ نے کہا ہے کہ قطر اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے سے پتہ چلتا ہے کہ محاصرے اور جنگ کی پالیسی اب کارگر نہیں رہ گئی ہے۔

انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ اب پابندیوں محاصروں اور جنگ کا دور ختم ہو چکا اور اس طرح کی پالیسیاں کارگر ثابت نہیں ہو سکتیں۔ انہوں نے قطر اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے حالیہ سمجھوتے کے ردعمل میں یہ بات کہی۔

انقلاب یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے بھی اس سے پہلے ایک خطاب میں امید ظاہر کی تھی کہ قطر اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی، اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لئے انجام نہیں پائی ہوگی اور یہ یمن کے خلاف جنگ کے خاتمے اور جارحیت کا سلسلہ بند کرنے کا آغاز ثابت ہو سکتا ہے۔

کویت کے وزیر خارجہ نے پیر کی شب ایک بیان میں سعودی عرب اور قطر کے درمیان بری بحری اور فضائی سرحدوں کو کھولنے پر اتفاق ہونے کی خبر دی تھی۔

کویت کے وزیر خارجہ احمد ناصر المحمد الصباح نے کہا کہ امیر کویت شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح نے امیر قطر اور سعودی ولیعھد سے  اس سلسلے میں ہوئے معاہدے پر دستخط کے بارے میں ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔

اس سے قبل کویت کے نائب وزیر خارجہ خالد الجاراللہ نے امید ظاہر کی تھی کہ خلیج فارس تعاون کونسل کا سربراہی اجلاس جو پانچ جنوری کو سعودی عرب کے شہر العلا میں ہونے والا ہے، اس میں قطر کے ساتھ مصالحت کے سمجھوتے پر دستخط کر دئے جائیں گے ۔

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور مصر نے جون دوہزار سترہ میں قطر کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ قطر دہشتگردی کی حمایت کرتا ہے لیکن دوحہ نے اس دعوے کو مسترد کر دیا تھا۔

دوسری جانب خود سعودی عرب امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو اپنے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنا رہا ہے اور اس کا بری بحری اور فضائی محاصرہ بھی کئے ہوئے ہے۔

 

ٹیگس