مشرقی و مغربی مآرب میں یمنی فوجیوں کی پیشقدمی
اقوام متحدہ نے امریکہ کی نام نہاد دہشتگردی کی فہرست سے یمن کی تحریک انصار اللہ کا نام خارج کئے جانے کے بائیڈن حکومت کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ان اقدامات سے یمن میں سعودی اتحاد و یمن کی مستعفی حکومت اورعوامی کمیٹیوں اور فوج کے درمیان جھڑپوں اور تنازعات کو حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔امریکہ کے وزیر خارجہ آنٹونی بلینکن نے جمعے کی شب اعلان کیا ہے کہ امریکہ کی نام نہاد دہشتگردی کی فہرست میں یمن کی تحریک انصار اللہ کا نام شامل کرنے کے سابق امریکی حکومت کے فیصلے کو کالعدم قراردینے کا بائیڈن حکومت کا فیصلہ منگل سے نافذ ہو جائے گا۔امریکی وزیرخارجہ بلینکن نے ایک بار پھر دعوی کیا کہ امریکہ کا یہ اقدام یمن کی انسانی مدد کے لئے اٹھایا گیا ہے۔
امریکہ کی سابق ٹرمپ حکومت جب وائٹ ہاؤس میں آخری سانسیں لے رہی تھی اس وقت اس نے یمن پرجارحانہ حملے کرنے والے دوملک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی درخواست پر تحریک انصاراللہ کے بعض رہنماؤں کا نام امریکہ کی نام نہاد دہشتگردی کی فہرست میں شامل کردیا تھا۔
دوسری جانب یمن کی تحریک انصاراللہ کی سیاسی کونسل کے رہنما نے امریکی وزیر خارجہ کے بیانات کو علاقے میں تحریک انصاراللہ کے دشمنوں اورحریفوں کے لئے ایک پیغام قراردیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انصاراللہ کی سیاسی کونسل کے رکن اور انقلاب یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلینکن کے بیانات اس بات پر تاکید ہیں کہ سابق امریکی حکومت کے ذریعے انصاراللہ کا نام دہشتگردی کی فہرست میں شامل کرنا ایک غلط اقدام تھا اور اس سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ انصاراللہ کے دشمن اورحریف اس کی جانب سے اپنے ملک کے اقتداراعلی اور وطن کے جائزدفاع کی گواہی دیتے ہیں۔ محمد علی الحوثی نے کہا کہ انصاراللہ اس سلسلے میں امریکہ کے حالیہ فیصلے کو مثبت نظر سے دیکھتی ہے کیونکہ سابقہ فیصلے کا نقصان یمن کے عوام کو ہو رہا تھا اور انصاراللہ ، یمن میں امریکہ کے خبیثانہ رویے کے خاتمے کے لئے نئے فیصلے کی منتظر ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے جمعے کی شب باقاعدہ طور پر اعلان کیا کہ نام نہاد دہشتگردی کی فہرست میں یمن کی تحریک انصاراللہ کا نام شامل کرنے کے سابق امریکی حکومت کے اقدام کو کالعدم قراردینے کا بائیڈن حکومت کا فیصلہ منگل سے نافذ ہوجائے گا۔