Feb ۲۶, ۲۰۲۱ ۱۶:۴۷ Asia/Tehran
  • مآرب میں سعودی اتحاد کے سرغنہ کمانڈروں کے اجلاس پر میزائل حملہ

یمن کے پریس ذرائع نے مآرب میں سعودی اتحاد کے سرغنہ فوجی کمانڈروں اور افسروں کی نشست والے مقام پر حملہ ہونے کی خبر دی ہے جبکہ مآرب کے قبائلیوں نے مغربی ملکوں کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ مآرب کو آزاد کرائے جانے کی کاروائی میں عام شہری مارے گئے ہیں۔ ان قبائلیوں نے اعلان کیا ہے کہ مآرب کو یمن کے خلاف امریکہ و برطانیہ کی سازشوں پر عمل کے مرکز میں تبدیل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جمعے کی صبح مآرب میں اس مقام پر حملہ کیا ہے جہاں سعودی اتحاد کے فوجی کمانڈروں اور افسروں کی میٹنگ ہورہی تھی۔

فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے اس میزائل حملے میں سعودی اتحاد کے کئی فوجی کمانڈر ہلاک ہو گئے۔

آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی مارب میں سعودی جارحین کے ساتھ ہونے والی خونریز جھڑپوں میں سعودی اتحاد کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچا ہے ۔

دوسری جانب فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے صوبہ مآرب کے شمال مشرق میں واقع ایک اہم علاقے الجدافر کو سعودی اتحاد کے فوجیوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا۔

شہر مآرب کے مغرب میں واقع شہر الزور میں بھی سعودی اتحاد کے زرخرید فوجیوں اور اس علاقے کے قبائلیوں میں شدید جھڑپیں ہوئی ہیں جن میں سعودی اتحاد کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچا ہے۔

دوسری جانب مآرب کے قبائلی سرداروں نے اس صوبے کو آزاد کرانے کے لئے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصبوں کے قبضے سے اس صوبے کو آزاد کرانے کی فوجی کاروائی، جارحین کے خلاف استقامت کے مترادف ہے اور اس کاروائی میں عام شہریوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچ رہا ہے۔

جہم کے ایک قبائلی سردار ناجی المصری نے کہا ہے کہ یمنی قوم نے اپنے ملک کے صوبے مآرب کو آزاد کرانے کا تہیہ کر رکھا ہے اور وہ جارح ملکوں کے شورشرابے سے مرعوب نہیں ہو گی۔انھوں نے کہا کہ سعودی اور متحدہ عرب امارات کے جارح اتحاد میں شامل مختلف ملکوں نے خطرناک ترین دہشت گردوں کو مآرب منتقل کیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ یمنی قوم کے جوانوں کی جانب سے مآرب کو آزاد کرائے جانے کی کارروائی ایک جدوجہد ہے اور عجیب بات تو یہ ہے کہ سعودی اتحاد اسے جارحیت قرار دے رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ اور سعودی اتحاد میں شامل دیگر ملکوں کے مگر مچھ کے آنسوؤں اور شور شرابے کو کوئی اہمیت نہیں دی جائے گی اور مآرب کو آزاد کرانے کی کارروائی بدستور جاری رہے گی ۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ مآرب امریکہ یا برطانیہ کا نہیں بلکہ یمن کا صوبہ ہے اور یمنی عوام اپنے ملک کے اس مقبوضہ صوبے کو آزاد کرانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔

یمنی فوج اور رضاکار فورس نے ایک مہینے قبل صوبہ مآرب کی آزادی کے لئے آپریشن شروع کیا ہے ۔ اس آپریشن کے دوران یمنی فوج اور رضاکار فورس کے جوانوں کو بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور سعودی اتحاد پر کاری ضربیں لگی ہیں۔

 

ٹیگس