الحدیدہ بندرگاہ کے جاری محاصرے کے خلاف یمنی شہریوں کا احتجاج
یمنی بندرگاہوں کے کارکنوں نے سعودی اتحاد کی جانب سے خاص طور پر الحدیدہ بندرگاہ کے جاری محاصرے کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمنی بندرگاہوں کے کارکنوں نے سعودی اتحاد کی جانب سے خاص طور پر الحدیدہ بندرگاہ کے محاصرے نیز ایندھن اور اشیا کی سپلائی کو روکے جانے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ احتجاج کرنے والے یمنی مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خاموشی سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت اور الحدیدہ بندرگاہ کا محاصرہ مسلسل جاری رہنے کا باعث بنی ہے۔ یمنی مظاہرین نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ یمنی عوام کی صورت حال پر توجہ دیں، ہر پلیٹ فارم پر ان کی حمایت کریں نیز سعودی اتحاد کی جارحیت اور محاصرے سے یمنی عوام پر پڑنے والے دباؤ کو ختم کرانے کی کوشش کریں۔
سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کے تیل بردار بحری جہازوں اور غذائی اشیا اور اسی طرح طبی سامان لانے والے جہازوں کو مسلسل چھے برس سے روکا جا رہا ہے جس کی بنا پر یمن میں دواؤں اور غذائی اشیا کی شدید قلت ہے اور نتیجے میں اس ملک کے عوام پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔
یمنی حکام نے بارہا اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد کا یہ اقدام یمنی عوام خاص طور سے بچوں میں بھوک مری اور مختلف قسم کی بیماریاں پھیلنے کا باعث بنا ہے۔
دوسری جانب سعودی فوجیوں کی فائرنگ میں دو یمنی شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔ المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق سعودی عرب کی بارڈر سیکورٹی فورس نے صوبہ صعدہ کے شہر منبہ سے ملنے والی سرحد کے قریب عام شہریوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ اس حملے میں ایک عام شہری شہید اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
دریں اثنا اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے صوبہ صعدہ کے مختلف علاقوں میں کئی بار بمباری کی ہے۔ سعودی عرب نے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ یمن کے خلاف اس جارحیت میں امریکہ، متحدہ عرب امارات نیز بعض مغربی اور عرب ممالک سعودی عرب کا ساتھ دے رہے ہیں۔چھے سال سے زائد عرصے سے جاری سعودی جارحیت میں سترہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور دسیوں ہزار زخمی ہوئے ہیں، جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو گھربار چھوڑنا پڑا ہے۔