Sep ۱۲, ۲۰۲۱ ۱۳:۳۲ Asia/Tehran

افغانستان میں طالبان کے انتہاپسندانہ اقدامات کی حکایت کرنے والے واقعات اور خبروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

افغانستان کے علاقے پنجشیر سے ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں اسلحوں کے ساتھ ساتھ قوانین اور بزعم خود انکے فوری نفاذ کا حق اپنے ساتھ لے کر چلنے والے طالبان جنگجوؤں نے پنجشیر کی مزاحمتی فورس سے تعلق رکھنے والے ایک سپاہی کو فوری طور پر موت کی سزا سنائی اور اُسے گولیوں سے بھون ڈالا۔

اس سے قبل بھی متعدد ایسی ویڈیو منظر عام پر آ چکی ہیں جن میں طالبان کو سڑکوں اور چوراہوں پر علی الاعلان اپنی نام نہاد عدالت سجانے اور سخت سزاؤں منجملہ سزائے موت کے حکم کو نافذ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

خوف و ہراس، دہشت، انتہاپسندی، تشدد اور مسلحانہ اقدامات کے ساتھ گُھل مِل چکی طالبان کی تصویر نے افغان عوام کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کو بھی خاصا تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ طالبان کے افغانستان پر مسلط ہو جانے کے بعد لاکھوں افغان شہری اپنے ملک سے کوچ کرنے کے درپے رہے ہیں۔

طالبان کے سرکردہ افراد بارہا یہ اطمینان دلا چکے ہیں کہ تمام گرہوں، اقوام اور افراد کو یکساں طور پر حقوق دئے جائیں گے، انہیں سکیورٹی فراہم کی جائے گی اور ہر قسم کی انتقامی یا انتہاپسندانہ کاروائیوں سے پرہیز کیا جائے گا، مگر اب تک افغانستان میں دسیوں ایسے واقعات رونما ہو چکے ہیں جنہوں نے طالبان کے دعووں حقیقت کو آشکار کر دیا ہے۔

اپنے حقوق کی خاطر مظاہرہ کرنے والی خواتین پر تشدد، نامہ نگاروں کو زد و کوب کرنا اور انکی آزادی کو سلب کرنا، بلا جواز گرفتاری اور کئی روز تک قیدیوں کی صورتحال سے انکے اہل خانہ کو بے خبر رکھنا، سکیورٹی کے نام پر اپنے خلاف (بلا اجازت) مظاہروں پر پابندی اور سڑکوں پر ماضی کی طرح عدالتیں سجا کر سزائیں سنانا اور ان کا نفاذ سبھی کچھ اُن واقعات میں شامل ہے۔

مزید دیکھیئے:

طالبان نے خواتین کی پٹائی کر ڈالی ۔ ویڈیو

طالبان، ٹی وی سے پاک سماج کی تعمیر کی جانب گامزن!۔ ویڈیو

افغانستان میں طالبان نے بغیر اجازت مظاہرہ کرنے پر روک لگائی

نامہ نگاروں پر طالبان کا تشدد

افغانستان کے صوبے بلخ میں مظاہروں کی رپورٹنگ پر پابندی

دره پنجشیرسے افغان شہریوں کا جبری انخلا

طالبان انسانی حقوق کا احترام کریں: ایمنسٹی انٹرنیشنل

 

ٹیگس