یمن کے بارے میں سلامتی کونسل کا اجلاس
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جارح اتحاد کی حمایت میں پورے یمن میں فوری جنگی بندی کی اپیل کی ہے۔
سلامتی کونسل کے اراکین نے بدھ کی رات ایک بیان جاری کرکے قرارداد نمبر پچیس پینسٹھ کے مطابق پورے یمن میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سلامتی کونسل کے اس بیان کا مقصد، صوبہ مآرب میں یمنی افواج کی پیشقدمی کو روکنا ہے۔
سلامتی کونسل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یمن میں جنگ فوری طور پر بند کی جائے۔
سلامتی کونسل نے اپنے بیان میں یمنی افواج سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبہ مآرب میں پیشقدمی روک دیں ۔
سلامتی کونسل نے اپنے بیان میں یہ دعوی کرتے ہوئے کہ یمن میں صلح و آشتی میں پیشرفت نہ ہونے سے، دہشت گرد گروہ موجودہ صورتحال سے فائدہ اٹھائیں گے، اس ملک کی صورتحال پر تشویش ظاہر کی ہے۔
سلامتی کونسل نے یہ بات ایسی حالت میں کہی ہے کہ یمن کی جنگ اور بالخصوص مآرب سیکٹر پر جارح سعودی اتحاد نے القاعدہ اور داعش کے دہشت گردوں کو بھی یمنی افواج کے خلاف جنگ کے میدان میں اتار رکھا ہے اور یمنی افواج کے آپریشن میں بہت بڑی تعداد میں تکفیری دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
سلامتی کونسل نے اسی کے ساتھ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہانس گرینڈ برگ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ کونسل نے یمن کی جنگ میں شریک سبھی فریقوں سے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے گرینڈ برگ کے ساتھ ملاقات اور تعاون کریں۔
سلامتی کونسل نے یہ بیان ایسی حالت میں جاری کیا ہے کہ یمنی افواج نے حالیہ ہفتوں کے درمیان صوبہ مآرب میں جارح سعودی اتحاد کے خلاف جنگ میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
یمن کا صوبہ مآرب تیل اور گیس کے ذخائر سے مالامال ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صوبے کی مکمل آزادی جارح اتحاد کی مکمل شکست پر منتج ہوسکتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی حکومت نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی مدد سے عرب اور غیر عرب ملکوں کا ایک اتحاد بنا کے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کے خلاف وسیع جارحیت شروع کر رکھی ہے۔