Dec ۲۲, ۲۰۲۱ ۱۳:۲۱ Asia/Tehran
  • یمنی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں درجنوں جارح فوجی ہلاک اور زخمی

فوجی ذرائع نے شہر مآرب کے اطراف میں یمنی فوج کے ساتھ جھڑپ میں جارح سعودی اتحاد کے درجنوں فوجیوں کے مارے جانے کی خبردی ہے۔ اس درمیان جارح سعودی اتحاد نے ایک بار پھر یمن کے رہائشی علاقوں پر حملہ کیا ہے

 یمن کے  شہر مآرب کے جنوب میں یمنی فوج اور رضاکار فورس کی پیشقدمی کے بعد یمن کے مستعفی و مفرور صدر منصورہادی کے آلہ کاروں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ یمن کی فوج اور رضاکار فورس نے حالیہ ہفتوں میں صوبہ مآرب میں نمایاں پیشقدمی کی ہے اور جارح سعودی اتحاد کے درجنوں آلہ کاروں کو ہلاک اور زخمی کیا ہے۔

یمن کی سیاسی کونسل کے رکن  محمد البخیتی کا کہنا ہے کہ سعودیوں اور ان کے زرخرید ایجنٹوں کو بخوبی معلوم ہے کہ شہر مآرب پر یمنی فوجیوں کا کنٹرول ان کے لئے بدترین صورت حال شمار ہوتی ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ مآرب کی مکمل آزادی ، یمن کےہمہ جانبہ  محاصرے کے اختتام پر منتج ہوگی ۔ مرکزی یمن میں واقع صوبہ مآرب جو تیل اور گیس کے ذخائر سے مالا مال ہے ، چودہ اضلاع پر مشتمل ہے جن میں سے بارہ اضلاع گذشتہ ایک برس کے دوران جارح فوجیوں کے قبضے سے آزاد ہو کر صنعا حکومت اور یمنی فوج کے کنٹرول میں آچکے ہیں ۔ اس وقت صوبہ مآرب کے صرف دو اضلاع کا کنٹرول یمنی فوج کے ہاتھ میں نہیں ہے ۔ صرف صوبہ مآرب کا ضلع الوادی اور صوبے کا صدر مقام شہر مآرب ہی ایسے دو اضلاع ہیں جو سعودی اتحاد کے قبضے میں باقی رہ گئے ہیں ۔ دوسری جانب میڈیا ذرائع نے یمن کے مختلف علاقوں پر جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کی شدید بمباری کی خبر دی ہے۔ جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے بدھ کو صوبہ مآرب کے ضلع الوادی پر پندرہ بار ، ضلع صرواح پر چودہ بار اور ضلع الجوبہ پر پانچ بار بمباری کی ہے۔ سعودی اتحاد کے بمبار طیاروں نے صوبہ الجوف کے خب الشعف پر آٹھ بار اورالحزم کو تین بار اپنے حملوں کا نشانہ بنایا جبکہ ایک بار صوبہ تعز کے مقبنہ ضلع پر بمباری کی ۔

درایں اثنا یمن کے فوجی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نےگذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران صوبہ الحدیدہ میں اعلانیہ جنگ بندی کی ایک سو چھبیس بار خلاف ورزی کرتے ہوئے فضائی حملے کئے اور جاسوسی پروازیں انجام دے کر جنگ بندی کو پامال کیا۔ جارح سعودی اتحاد یمن میں مارچ دوہزار پندرہ سے جارحیت کا ارتکاب کررہا ہے جس میں اب تک لاکھوں یمنی شہری شہید اور زخمی جبکہ چالیس لاکھ سے زیادہ بےگھر اور دربدر ہوچکے ہیں ۔ جارح سعودی اتحاد یمن کے پچاسی فیصد بنیادی ڈھانچے کو بھی تباہ کرچکا ہے اور سعودی عرب کے بری، بحری اور فضائی محاصرے کے باعث یمنی عوام کو خوراک اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے

ٹیگس