صعدہ جیل پر وحشیانہ سعودی حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 80 ہوگئی
یمن کے شمالی صوبے صعدہ کی جیل پر جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد اسّی ہوگئی ہے۔
المسیرہ ٹی وی کے مطابق شمالی یمن میں واقع صوبہ صعدہ کی مرکزی جیل پر جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملے میں اسیّ افراد جاں بحق اور تقریبا ایک سو چالیس افراد زخمی ہوئے۔
صعدہ کی مرکزی جیل پر سعودی امارتی اتحاد کی فوجی جارحیت کی ہر طرف سے مذمت کی جا رہی ہے۔ یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے اس سلسلے میں جارح اتحاد کے خلاف ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے زور دے کر کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات امریکہ اور صیہونی حکومت کے ذلیل و خوار آلہ کار ہیں اور صعدہ اور الحدیدہ میں ان کے جرائم کی سزا ضرور دی جائے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یمن میں جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ فوجی حملے اور وحشیانہ جرائم کی وجہ یمن کا وہ حالیہ جوابی حملہ ہے جس نے متحدہ عرب امارات پر لرزہ طاری کردیا ہے۔
میڈیا ذرائع نے جمعے کو صعدہ کی مرکزی جیل پر جارح اتحاد کے جنگی طیاروں کی وحشیانہ بمباری کی خبر دی تھی اس حملے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد اسّی ہوگئی ہے جبکہ ایک سو چالیس افراد سخت زخمی ہوئے ہیں ۔ صعدہ کے گورنر نے یمن میں ہونے والے سعودی اتحاد کےجرائم اور قتل عام کا ذمہ دار پوری طرح امریکہ کو قرار دیا ہے۔ صعدہ کے گورنر محمد جاجر عوض نے شمالی یمن پر جارح سعودی اتحاد کے فضائی حملے اور اس میں اسّی یمنی شہریوں کے شہید ہونے کی مذمت کی اور اس کا ذمہ دار پوری طرح سے امریکہ کو قرار دیا۔
محمد جابر عوض نے سعودی اماراتی اتحاد کے حملے میں دسیوں عام شہریوں کی شہادت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس جیل کے قیدی اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کی خاموشی کی بھینٹ چڑھے ہیں ۔ صعدہ کے گورنر نے کہا کہ ہم یمنی عوام سے چاہتے ہیں کہ وہ محاذ جنگ کی جانب روانہ ہوجائیں اور جارحین کو قتل کرکے ان کی جارحیتوں کا جواب دیں ۔ صوبہ صعدہ کی جیل پر جارح اتحاد کی بمباری اس اتحاد کا اب تک کا ایک بڑا حملہ شمار ہوتا ہے جس میں بھاری تعداد میں عام شہری مارے گئے ہیں ۔ دوہزار پندرہ سے جارح سعودی اتحاد کے حملوں میں اس ملک کی پچاسی فیصد سے زیادہ بنیادی تنصیبات تباہ ہوچکی ہیں جبکہ اس ملک کے عوام کو بڑے پیمانے پر خوراک اور دواؤں کی قلت کا سامنا ہے ۔