Jan ۲۲, ۲۰۲۲ ۲۲:۳۱ Asia/Tehran
  • یمنی حملے کے خوف سے امریکی دہشتگرد بنکروں میں گھس گئے، ڈرون کی پروز ممنوع

دہشتگرد امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ سینٹکام کے ترجمان کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات پر یمنی فوج کے ممکنہ حملے کے خوف سے امریکی فوجی بنکروں میں پناہ لئے ہوئے تھے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سینٹکام نے اعلان کیا ہے کہ 17 جنوری کو جب یمنی فوج نے متحدہ عرب امارات کے ابو ظہبی پر حملہ کیا تھا ہو امریکی فوجیوں نے بنکروں میں پناہ لی تھی۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق سینٹکام کے ترجمار ویلیم اربن نے کہا کہ جو امریکی فوجی متحدہ عرب امارات میں تعینات ہیں، جب یمنی فوج کے ڈرون طیاروں اور میزائلوں نے ابو ظہبی پر حملہ کیا تو امریکی فوجی بنکروں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔

سینکام کے ترجمان نے بتایا کہ ابو ظہبی میں الظفر ائيربیس میں مقامی وقت کے مطابق 9 بج کر 1 منٹ پر امریکی فوجیوں کو ہائی الرٹ پر کر دیا گیا تھا۔

ویلیم اربن نے کہا کہ ایک ممکنہ خطرے کی وجہ سے امریکی فوجیوں کو الرٹ پر رکھا گیا تھا اس حالت میں امریکی پائلٹ بنکروں میں چھپ گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ رات 9 بج کر 27 منٹ پر امریکی پائلٹوں کو حکم دیا گیا تھا کہ 5 منٹ کے اندر وہ سیکورٹی وسائل تیار کر لیں اور اس پوزیشن پر 24 گھنٹے تک باقی رہیں۔

واضح رہے کہ یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے سینئر رکن محمد البخیتی نے خبردار کیا ہے کہ ہم متحدہ عرب امارات کو نصیحت دیتے ہيں کہ وہ کشیدگی پیدا کرنے سے باز آئے اور اگر اس کی یہ کاروائی جاری رہی تو یمن امارات کے اندر کاروائی کرنے کے لئے مجبور ہو جائے گا اور ہم جنگ کی حالت میں ہیں۔

اس حملے کے بعد متحدہ عرب امارات نے اپنی فضائی حدود میں ہرقسم کے ڈرون طیاروں کی پرواز پر ایک ماہ کے لیے پابندی عائد کردی ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی وزارت داخلہ کے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس پابندی کا اطلاق کھیلوں میں استعمال ہونے والے ہلکے طیاروں پر بھی ہوگا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ملک کے محکمہ شہری ہوابازی کے ساتھ ہم آہنگی سے کیا گیا ہے۔ کیونکہ حال ہی میں ایسے طیاروں کو خاص جغرافیائی حدود میں پرواز کرتے دیکھا گیا ہے جہاں انہیں پرواز کے لیے لازمی اجازت نامہ جاری نہیں کیا گیا تھا۔

یمنی فوج کی جانب سے دفاع کے جائز اور قانونی حق کے تحت جارح ملکوں کے خلاف جوابی حملوں سے طیش میں آئے سعودی فوجی اتحاد کے جنگی طیاروں نے جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب مغربی یمن کی بندر گاہ الحدیدہ کے علاوہ شمالی صوبے صعدہ میں ایک جیل پر وحشیانہ بمباری کی تھی جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق کم سے کم ستاسی افراد جاں بحق اور ڈھائی سو سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، جبکہ یمن کے دیگر علاقوں پر ہونے والے وحشیانہ حملوں میں بھی جانی نقصانات ہوئے ہیں-

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے یمن کے صوبہ صعدہ کی جیل پر جارح سعودی اتحاد کے حملے کی مذمت کی ہے۔

ٹیگس