Jan ۲۷, ۲۰۲۲ ۱۹:۱۴ Asia/Tehran
  • لنگڑے لولے جارح ممالک کو امریکی بیساکھی سے کچھ نہیں ملنے والا، انہیں جارحیت بند کرنا ہی ہوگی: یمنی رہنما کا انتباہ

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے اپنے ملک کے خلاف سعودی جرائم کا جواب دیتے ہوئے، صوبہ مآرب میں سعودی اتحاد کے ایک فوجی ٹھکانے کو مقامی سطح پر تیار کیے جانے والے بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی السریع نے بتایا ہے کہ صوبہ مآرب کے تیسرے عسکری زون  میں اس مقام کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا گیا جہاں سعودی اتحاد کے کرائے کے فوجی نئے حملے کی تیاری کے لیے جمع ہو رہے تھے۔ یمنی فوج کے میزائل حملے میں سعودی اتحاد کے درجنوں فوجیوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی خبر ہے۔

اس سے چند گھنٹے پہلے، یمنی ذرائع نے صوبہ شبوہ میں متحدہ عرب امارات سے وابستہ مسلح دستوں سے وابستہ کم سے کم پینتس فوجیوں کی ہلاکت کی خـبر دی تھی۔

سعودی عرب کی جانب سے یمن کے چو طرفہ محاصرے کے باوجود یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی دفاعی طاقت و توانائی میں روز بروز اضافے کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب یمن کی مرکزی قومی حکومت کے ترجمان محمد عبد السلام نے جارح سعودی اتحاد کو امریکی بیساکھیوں پر کھڑا لنگڑا لولا اتحاد قرار دیا ہے۔ اپنے ایک ٹوئٹ میں محمد عبدالسلام لکھا ہے کہ یمن پر جارحیت کرنے والے سعودی اتحاد میں شامل بعض ممالک خود اندرونی سلامتی کے بحران سے دوچار ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات جیسا ملک تو امریکی بیساکھیوں کے بغیر کھڑا بھی نہیں ہو سکتا اور واشنگٹن سے حمایت کی بھیک مانگ رہا ہے۔

 یمن کی مرکزی قومی حکومت کے ترجمان اور چیف مذاکرات کار محمد عبد السلام نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کو حقیقی معنوں میں یمن کی دلدل سے باہر نکل جانے کی ضرورت ہے، تاکہ اسے امریکہ سے حمایت کی بھیک نہ مانگنا پڑے۔

انہوں نے متحدہ عرب امارات کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یمن پر حملے بند نہ کیے تو امریکی حمایت کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور  وہ بھی اس کی  سلامتی کا تحفظ نہیں کر پائے گا۔

واضح رہے کہ یمن کی مسلح افواج نے گزشتہ ہفتے، طوفان یمن کے نام سے انجام پانے والی دو فوجی کارروائیوں کے دوران ابوظہبی اور دبئی کو میزائلوں اور دھماکہ خیز ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا تھا۔ یمن کی فوج نے متحدہ عرب امارات پر ایسے وقت میں حملے کیے ہیں جب سعودی اتحاد نے یمن کے خلاف جارحیت کا سلسلہ تیز کر دیا ہے اور متحدہ عرب امارات نے بھی یمن کے صوبے شبوہ پر حملے کے لیے بڑی تعداد میں اپنے فوجی روانہ کیے ہیں۔

سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور بعض دیگر عرب اور غیر عرب ملکوں  کے ساتھ مل کر مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کو زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ اس ملک کا محاصرہ بھی کر رہا ہے۔

تقریبا سات برس سے جاری سعودی جارحیت کے نتیجے میں لاکھوں بے گناہ شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جبکہ چالیس لاکھ سے زائد افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ یمن کے خلاف سعودی جارحیت اور بمباری کے باعث اس ملک کا اسی فی صد بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو گیا ہے اور یمنی عوام کو ایندھن، غذائی اشیا اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔  

 

ٹیگس