یمن کے رہائشی علاقوں پر جارح سعودی اتحاد کی بمباری جاری، یمنی فورسز نے بھی دسیوں جارحین کو ہلاک کیا
جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے مختلف علاقوں کو تیس سے زائد بار حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
جارح اتحاد کے جنگی طیاروں نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران صوبہ مآرب کے الوادی، الجوبہ اور رغوان علاقوں پر تیس بار سے زائد بمباری کی۔
خبروں کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے صوبہ بیضاء کو دو بار، صوبہ الحدیدہ کو دو بار، صوبہ الجوف کو تین بار اور نجران کے علاقے کو ایک بار اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ یمن کے فوجی ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ جارح اتحاد سے وابستہ فوجیوں نے جمعے اور سنیچر کی درمیانی رات نام نہاد جنگ بندی کی سو مرتبہ خلاف ورزی کی۔
جارح سعودی اتحاد نے پچھلے کئی روز سے یمن کے مختلف علاقوں پر بمباری کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔
اس درمیان یمن کی مرکزی حکومت کی انسانی حقوق سے متعلق وزارت نے کہا ہے کہ یمن کے خلاف سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اورامریکہ کے جرائم پر عالمی اداروں اور بین الاقوامی برادری کی خاموشی ان کے مجرموں کے ساتھ ہونے کی عکاس ہے۔ یمن کی مرکزی حکومت کے وزیر برائے انسانی حقوق علی الدیلمی نے کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد، تمام جرائم کا انکار کرتا ہے اور پھر پلٹ کر ان کا اعتراف بھی کرتا ہے۔
علی الدیلمی نے مزید کہا کہ یمن میں جو ہو رہا ہے وہ جنگی جرائم کا بارز مصداق ہے اور جارح اتحاد کے سرغنوں کو بین الاقوامی عدالت میں کھڑا کیا جائے گا اور انھیں جواب دینا پڑے گا۔
دوسری جانب یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ یمنی افواج نے صوبہ شبوہ میں متحدہ عرب امارات سے وابستہ داعش دہشتگردوں اور زرخرید ایجنٹوں کے اڈوں کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔ المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے کہا کہ فائر کئے جانے والے میزائل صوبہ شبوہ کے شہر عسیلان میں ٹھیک اس جگہ لگے ہیں جہاں متحدہ عرب امارات کے زرخرید جنگجو اور داعشی دہشتگرد اکٹھا ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس آپریشن میں متحدہ عرب امارات سے وابستہ چالیس سے زیادہ زرخرید عناصر اور داعشی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں اور ہلاک ہونے والوں میں امارات کے زرخرید جنگجؤوں کے کچھ سرغنے بھی شامل ہیں۔