Apr ۰۳, ۲۰۲۲ ۰۸:۴۶ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

جارح سعودی اتحاد نے یمن میں جنگ بندی لاگو ہونے کے کچھ ہی گھنٹوں میں اسکی خلاف ورزی کی ہے۔

جارح سعودی اتحاد نے یمن میں جنگ بندی نافذ ہونے کے کچھ ہی گھنٹوں میں اسکی خلاف ورزی کی ہے۔

جارح سعودی اتحاد کی فورسز نے سنیچر کی رات کو یمن کے شمالی صوبے صعدہ کے شدا ضلع میں کئی علاقوں پر توپخانے اور میزائیل سے حملے کئے، اس طرح وہ جنگ بندی جسکے لئے کہا جا رہا تھا کہ دو مہینے جاری رہے گی، کچھ گھنٹوں سے زیادہ نافذ نہ رہ پائی۔

ان حملوں سے کچھ ہی گھنٹے پہلے یمن کے معاملے میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہینس گرینڈبرگ کے دفتر نے یمن میں ہفتے کی شام 7 بجے سے جنگ بندی کا آغاز ہونے کی خبر دی تھی۔

یمنی فورسز کے ترجمان یحیی سریع نے ہفتے کی شام کو جنگ بندی لاگو ہونے پر ٹویٹ کیا تھا کہ جب تک مقابل فریق اس جنگ بندی کا پابند رہے گا ہم بھی فوجی کارروائی کے پوری طرح روکنے کے پابند رہیں گے۔

اس سے پہلے یمن کی مذاکرت کار ٹیم کے رکن عبد الملک العجری نے کہا تھا کہ دو مہینے کے لئے اعلان شدہ جنگ بندی سے یمنی عوام کے کمترین مطالبے پورے نہیں ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ جارح سعودی اتحاد نے یمنی عوام پر فوجی اور سیاسی حملے کے بعد ان کے خلاف اقتصادی جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ اس جنگ بندی سے یمنی عوام کی مشکلات کم ہونگی اور پوری طرح ناکہ بندی ختم ہونے اور ایک مستقل حل تک پہونچنے کی زمین ہموار ہو گی۔

سعودی عرب امریکہ متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے چھبیس مارچ سنہ دوہزار پندرہ سے یمن کے خلاف فوجی جارحیت کے ساتھ ہی اس ملک کا بری، بحری اور فضائی محاصرہ کئے ہوئے ہے۔

یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حملوں کے نتیجے میں اب تک لاکھوں یمنی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ چالیس لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دربدر ہوچکے ہیں۔ گذشتہ 7 برس سے یمن پر تابڑ توڑ حملے کئے جارہے ہیں اس کے باوجود یمنی فورسز اپنے ملک کا دفاع کرنے کے ساتھ ہی اپنی دفاعی طاقت بڑھانے اور جارح اتحاد اور اس کے ایجنٹوں پر کاری ضربیں لگانے میں کامیاب رہی ہیں ۔ 

ٹیگس