حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا دورہ قطر
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نےدوحہ میں قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی سے ملاقات اور گفتگو کی ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور محمد بن عبدالرحمان آل ثانی کے درمیان ملاقات میں، فلسطین کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر حماس کے خارجہ امور کے سربراہ خالد مشعل کے علاوہ ، حماس کے دو دوسرے سینیر ارکان، موسی ابومرزوق اور حسام بدران بھی موجود تھے۔
یہ ملاقات صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں غرب اردن میں، تحریک جہاد اسلامی کے تین ارکان کی شہادت کے محض ایک روز کے بعد انجام پائی ہے۔
حماس کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ اور ان کے ہمراہ وفد نے، قطر کے وزیر خارجہ سے ملاقات میں سرزمین فلسطین کی تازہ ترین صورتحال، غرب اردن پر اسرائیلی حملوں میں پیدا ہونے والی شدت اور فلسطینی نوجوانوں کو تسلسل کے ساتھ شہید کیے جانے جیسے مسائل پر بات چیت کی ہے۔
قطرنے گزشتہ سال، غز ہ کی مزاحمتی تنظیموں اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کو مستحکم بنانے نیز، مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں اسرائیل کے جارحانہ اقدامات رکوانے میں کردار ادا کیا تھا۔
غاصب صیہونی فوجیوں نے ہفتے کے روز مغربی کنارے کے علاقے جنین کے عرابہ ٹاؤن کے داخلی راستے پر فائرنگ کرکے تین فلسطینی نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔
پچھلے چند روز کے دوران فلسطینیوں کی صیہونیت مخالف کارروائیاں تل ابیب کے اندر تک سرایت کرگئیں جس نے صیہونی حکام اور صیہونی غاصبوں پر وحشت طاری کردی ہے۔
غاصب صیہونی فوجیوں نے ایسی کارروائیوں کے خوف سے فلسطینیوں کے خلاف اپنے جارحانہ حملے تیز کر دیئے ہیں۔
اسی دوران اطلاعات ہیں کہ غاصب صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے مختلف علاقوں پر حملے کرکے کم سے کم گیارہ فلسطینیوں کو اغوا کرلیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق، غرب اردن کے مختلف علاقوں پر حملوں کے دوران، غاصب صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان شدید جھڑ پیں بھی ہوئی ہیں۔
غاصب صیہونی حکومت اپنے توسیع پسندانہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے، آئے دن فلسطینی بستیوں اورآبادیوں پر حملے کرتی رہتی ہے جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید یا زخمی ہوجاتے ہیں اور یا پھر انہیں اغوا کرکے نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا جاتا ہے۔