سعودی عرب کی خلاف ورزیاں
یمن کی قومی آئل کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد نے جنگ بندی معاہدے کے باوجود ایندھن کے حامل ایک یمنی بحری جہاز کو روک لیا ہے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل آئل کمپنی کے ترجمان عصام المتوکل نے بدھ کی رات ایک بیان میں بتایا کہ جارح سعودی اتحاد نے یمنی عوام کا محاصرہ تنگ کرنے کے لئے جنگ بندی کی شقوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایندھن کے حامل دیتونا نامی بحری جہاز کو روک لیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ جارح سعودی اتحاد کے ہاتھوں روکے جانے والے یمنی بحری جہازوں کی تعداد تین تک پہنچ گئی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تمام بحری جہازوں کی تلاشی بھی لی گئی ہے جن کے پاس اقوام متحدہ کا لائسنس بھی پایا گیا ہے۔ عصام المتوکل نے کہا کہ جنگ بندی سمجھوتے کے مطابق اٹھارہ بحری جہازوں کو یمن پہنچنا تھا تاہم اب تک صرف دو بحری جہاز ہی الحدیدہ بندرگاہ تک پہنچے ہیں۔
یمن کی آئل کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کو جنگ بندی کے تعلق سے اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کے لئے جارح اتحاد پرسنجیدگی سے دباؤ ڈالنا چاہئے یہ ایسی حالت میں ہے کہ جنگ بندی کی شرطوں میں ایندھن کے حامل اٹھارہ بحری جہازوں کو الحدیدہ بندرگاہ تک پہنچنے میں آسانی فراہم کرنا اور صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے ہفتے میں دو طیاروں کو پرواز کی اجازت دینا بھی شامل ہے ۔ اسی کے ساتھ میڈیا ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے فوجیوں نے جمعرات کو الحدیدہ میں ایک سو سولہ بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ۔
جارح سعودی اتحاد نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے الحدیدہ کی فضاؤں میں جاسوسی کی پروازیں انجام دیں، توپوں سے گولہ باری کی اور راکٹ حملے کئے۔ دوسری جانب یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہانس گرنڈبرگ نے یمن میں جارح سعودی اتحاد کی جانب سے سیکڑوں بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کا اعلان کرتے ہوئے اس معاہدے کے کسی بھی وقت ٹوٹ جانے کے امکان کا اعتراف کیا اور سلامتی کونسل، ریاض اورعمان کی جانب سے اس کی حمایت کا مطالبہ کیا۔
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے مندوب نے زور دے کر کہا ہے کہ جنگ بندی کی کامیابی کا انحصار تمام فریقوں کی جانب سے معاہدے کی مسلسل پابندی اوراس پرعمل درآمد کرنے پر ہے ۔