جنگ بندی معاہدے کے باوجود جارح سعودی اتحاد صنعا ایئرپورٹ کھلنے کی راہ میں حائل
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے رہنما نے کہا ہے کہ سعودی حکومت صنعا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کھولے جانے اور الحدیدہ بندرگاہ تک بحری جہازوں کے پہنچنے کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے رہنما علی القحوم نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ صنعا ایئرپورٹ کھلنے اور الحدیدہ بندرگاہ تک بحری جہازوں کی رفت وآمد ملت یمن کا حق ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔ القحوم نے کہا کہ بنیادی طورپر جنگ بندی میں انسان دوستانہ امور اور جارحیت و محاصرے سے پیدا ہونے والی المناک تکلیفوں کو کم کرنے کو مدنظر رکھا گیا ہے۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے مذاکراتی وفد کے سربراہ محمد عبد السلام نے بھی کہا ہے کہ انسان دوستانہ جنگ بندی کا پہلا مہینہ ایسی حالت میں ختم ہو رہا ہے کہ ابھی تک اس کی اہم شق یعنی صنعا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کھلنے کے سلسلے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدم مفاہمت اور سمجھوتے پر عمل درآمد میں پس و پیش کی پوری ذمہ داری جارح ممالک پرعائد ہوتی ہے اور اقوام متحدہ کو سمجھوتے کے مطابق اپنی ذمہ داریوں پرعمل کرنا چاہئے۔
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کے خلاف فوجی جارحیت کے ساتھ ہی اس کا بری بحری اور فضائی محاصرہ بھی کئے ہوئے ہیں۔