یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت میں 4 ہزار بچوں سمیت 18 ہزارافراد شہید
انسانی حقوق و ترقی کے مرکز عین الانسانیہ نے یمن پر سعودی اتحاد کی چھبیس سو روزہ جارحیت اور اس جارحیت میں ہونے والے نقصانات کے اعداد و شمار جاری کئے ہیں۔
سعودی عرب نے امریکہ کی حمایت اور متحدہ عرب امارات و چند دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔
یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت میں دسیوں ہزار افراد شہید و زخمی اور لاکھوں دیگر بے گھر ہو چکے ہیں۔
مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق و ترقی کے مرکز عین الانسانیہ نے یمن پر سعودی اتحاد کی دو ہزار چھے سو روزہ جارحیت کے اعداد و شمار جاری کئے ہیں ۔
اس مرکز کے اعلان کے مطابق جارحیت کے دوہزار چھے سو روز کے دوران چھیالیس ہزار تین سو چوہتر افراد شہید اور زخمی ہوئے جن میں سے سترہ ہزار سات سو پچہتر افراد شہید اور اٹھائیس ہزار پانچ سو نننانوے افراد زخمی ہوئے ہیں ۔
اس مرکز نے اس جنگ کے دوران شہید اور زخمی ہونے والے بچوں کی تعداد کا بھی اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ چار ہزار اٹھائیس بچے شہید اور چار ہزار پانچ سو پچانوے بچے زخمی ہوئے ہیں ۔
اس مرکز کے اعلان کے مطابق ایک ہزار تین سو سات مرد شہید ہوئے ہیں اور اکیس ہزار اکیانوے دیگر زخمی ہوئے ہیں جبکہ اس دوران دو ہزار چار سو چالیس عورتیں شہید اور دو ہزار ایک سو ترانوے زخمی ہوئی ہیں ۔
انسانی حقوق کے مرکز عین الانسانیہ نے اسی طرح اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس جارحیت کے دو ہزار چھبیس سو دن میں سعودی اتحاد نے یمن کے پندرہ ہوائی اڈوں، سولہ بندرگاہوں، تین سو بیالیس بجلی گھروں، چھے سو چودہ مواصلاتی مراکز، دو ہزار ایک سو پچاسی پانی کے ذرائع اور ڈیم، دو ہزار پچانوے سرکاری تنصیبات اور چھے ہزار آٹھ سو ستائیس پلوں اور راستوں کو نشانہ بنایا۔
اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران پانچ لاکھ نوے ہزار سات سو ستر مکانات، سولہ سو باسٹھ مساجد، ایک سو بیاسی تعلیمی مراکز، تین سو چھہتر سیاحتی مراکز، چار سو تیرہ اسپتالوں اور طبی مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔
یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایک فوجی ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد کے ڈرون اور جاسوس طیاروں نے بدھ کے روز یمن کے مختلف صوبوں منجملہ مآرب، حجہ، جوف، صعدہ، تعز، ضالع، اور بیضا کی فضا میں اڑتالیس بار پروازیں کیں اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔
اس رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کے فوجیوں نے اسی طرح مارب، حجہ، تعز، جوف اور جیزان کے علاقوں میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور گولہ باری کی۔
دوسری جانب یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ یمن میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے مسئلے کو سیاسی رنگ نہیں دیا جانا چاہئے۔
محمد عبدالسلام نے کہا کہ جنگ بندی کی تمام شقیں پوری طرح واضح ہیں جن میں جنگی کارروائی بند ہونے ، الحدیدہ بندرگاہ کھولے جانےاور صنعا ایرپورٹ سے کم سے کم ہفتے میں دو پروازوں کی انجام دہی شامل ہے۔ اس سے قبل یمن کی شہری ہوابازی کی تنظیم کے نائـب سربراہ رائد طالب جبل نے کہا تھا کہ سعودی اتحاد میں شامل ممالک صنعا ایرپورٹ پر پروازوں کو اترنے کی اجازت دینے سے مسلسل گریز کر رہے ہیں ۔