جنگ بندی کی راہ میں کوئی بھی رکاوٹ جنگ جاری رکھنے کا باعث بنے گی
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے نائب وزیر خارجہ نے سعودی اتحاد کو سخت خبردار کیا ہے کہ جنگ بندی کی راہ میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ جنگ جاری رکھے جانے کے مترادف ہوگی۔
تقریبا دو ماہ قبل دو اپریل کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا جس کا وقت دو جون کو ختم ہو رہا ہے ۔
اس جنگ بندی کے مطابق سعودی اتحاد کی جانب سے صنعا کا بین الاقوامی ایئرپورٹ کھولا جانا تھا تاکہ محاصرہ ختم کر کے انسان دوستانہ بنیادوں پر پروازوں کا سلسلہ شروع کیا جا سکے جن میں بیماروں کی بیرون ملک منتقلی کا عمل شامل تھا تاکہ ان کا علاج و معالجہ ہو سکے مگر مختلف وجوہات کی بنا پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رہا۔
دو ہزار اٹھارہ میں الحدیدہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کئے جانے کے باوجود جارح سعودی اتحاد نے یمنی عوام کے خلاف جارحانہ حملوں کا سلسلہ جاری رکھا۔
البوابہ الاخباریہ الیمنیہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے نائب وزیر خارجہ حسن العزی نے تاکید کی ہے کہ توقع کی جاتی ہے کہ سعودی اتحاد جنگ بندی کی پابندی کرے گا اور کسی بھی طرح کی خلاف ورزی سے گریز کرے گا تاکہ امن کی طرف آگے بڑھا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے طے شدہ اصول کے مطابق اس بات سے اتفاق ہوا ہے کہ صنعا ایئرپورٹ سے روزانہ دو پروازیں انجام پائیں گی۔
یمنی ذرائع ابلاغ نے منگل کی صبح صنعا ایئرپورٹ پر پہلی پرواز اور اردن کے دارالحکومت امان کے لئے پرواز انجام پانے کی خبر دی ہے اور یہ اقدام جنگ بندی کے معاہدے کے تحت عمل میں لایا گیا ہے۔
دوسری جانب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر دفاع میجر جنرل محمد ناصر العاطفی نے ملک کے شمالی علاقے میں یمنی فورسز کی تیاری کے معائنے کے دوران بری، بحری اور ہوائی فیلڈ میں اس کی اعلی سطح کی جنگی صلاحیت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ یمنی فورسز کے پاس اسٹریٹیجک ڈیٹرنٹ اسلحے ہیں جو اپنے ہدف کو پوری دقت سے نشانہ بناتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ یمن پر جارحیت اور اسکی ناکہ بندی کے خاتمے نیز جارح فوج کے باہر نکلنے کا وقت آن پہونچا ہے، کہا کہ آئندہ دنوں کے واقعات خود ان باتوں کی تائید کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے چھبیس مارچ سنہ دو ہزار پندرہ سے یمن پر حملے شروع کئے اور اس نے اس ملک کی زمینی، ہوائی اور سمندری ناکہ بندی کر رکھی ہے۔
یمن پر سعودی جارحیت کے نتیجے میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہید و زخمی ہوئے ہیں جبکہ چالیس لاکھ لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔