مسجد الاقصیٰ میں صیہونی بدمعاشیوں کا سلسلہ جاری
صیہونی فوجیوں اور غیر قانونی طریقے سے بسائے گئے انتہا پسند صیہونیوں نے مسجد الاقصی پر ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔
فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق دسیوں انتہا پسند صیہونی آبادکاروں نے اپنے مسلح دہشتگردوں کی نگرانی میں گزشتہ روز مسجد الاقصی پر دھاوا بولا، اسلامی شعائر کے خلاف نعرے لگائے اور مسجد کے صحن میں دندناتے پھرنے لگے۔ اس درمیان انتہا پسند صیہونیوں اور فلسطینیوں کے مابین تصادم بھی ہوا۔
مسجدالاقصی کے خطیب شیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کو گھر چھوڑ کر چلے جانے پر مجبور کرنے کی جو پالیسی اختیار کر رکھی ہے اس کی دنیا میں کہیں کوئی مثال نہیں ملتی اور ظالمانہ اقدامات سے صیہونی غاصبوں کو مسجدالاقصی میں کوئی حق حاصل نہیں ہوگا۔
عکرمہ صبری نے کہا کہ ملت فلسطین اس مسجد کا ایک حصہ الگ کئے جانے اور اس پر غاصبوں کے قبضے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔ مسجد الاقصی کے خطیب نے خبردار کیا کہ بیت المقدس شہر اور مسجد الاقصی ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل ہوگئی ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل نہایت خاموشی سے شہر بیت المقدس کو یہودی رنگ دینے اور مسجدالاقصی پر قبضہ کرنے کا خواب دیکھ رہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اس طرح کے حملوں سے انہیں کچھ حاصل نہیں ہوگا، کہا کہ مسجد الاقصی اور مشرقی بیت المقدس میں اسرائیل کے اقدامات دہشتگردانہ اور وحشیانہ اقدامات ہیں جو بین الاقوامی اور انسان دوستانہ قوانین کے منافی ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی انتہاپسند، مسجد الاقصی پر یلغار اور غرب اردن کے تاریخی مقامات پر حملہ کرکے ان مقامات پر قبضہ کرنا اور صیہونی کالونیوں کو توسیع دینا چاہتے ہیں۔